ٹوکیو، 27 نومبر:جاپان کی فضائی کمپنیوں نے کہا ہے کہ سرکاری ہدایت کے پیش نظر وہ چین کے ذریعے خود سے اعلان کردہ “فضائی سلامتی علاقے” میں پرواز بھرنے کے بارے میں اپنی شناخت چین کو نہیں بتائیں گی۔جاپان کی دو اہم فضائی کمپنیوں جاپان ایئر لائنز (جے اے ایل) اور اے این اے ہولڈنگس نے بتایا کہ بدھ کے روز سے وہ اس علاقے سے پرواز بھرتے وقت چین کو پرواز کے مقصد اور دیگر تفصیلات بتانا بند کردیں گی۔جاپان کی فضائی سروس سے متعلق تنظیم نے کہا کہ چین کیمطالبے کو نظر انداز کرنے سے مسافروں کی سلامتی متاثر نہیں ہوگی۔ جے اے ایل اور اے این اے دونوں نے مسافروں کی تفصیلات بتانے کے لئے اپنی ویب سائٹ اپنا فیصلہ چسپاں کردیا ہے۔
چین کے گذشتہ سنیچر کو تقریباً پورے مشرقی بحر چین کو اپنے فضائی سلامتی علاقے کا حصہ قرار دیا تھا جس میں چین میں دیا اویوجزائر گروپ بھی شامل ہے ۔ اس خطے پر جاپان اپنا قبضہ بتاتا ہے جبکہ چین اس پر اپنا علاقہ ہونے کا دعویٰ کررہا ہے۔چین نے یہ ہدایت دی تھی کہ اس علاقے میں پرواز بھرنے سے قبل فضائی کمپنیوں کو چین کو اطلاع دینی ہوگی ۔ پرواز کے دوران انہیں چین کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھنا ہوگا اور اپنی شہریت اور رجسٹریشن کی مکمل تفصیلات بتانی ہوں گی۔چین کے اس فرمان پر جاپان کے ذریعے شدید تنقید کئے جانے کے بعد چین، نے بیجنگ میں جاپانی سفیر کو طلب کرکے خبردار کیا کہ جاپان بیان بازی بند کردے کیونکہ اس سے علاقے کا استحکام متاثر ہوتا ہے اور خطے میں کشیدگی پیدا ہوتی ہے۔