ہیمبرگ: جرمنی کے شمالی شہر ہیمبرگ میں شر پسند عناصر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کے دفتر پر حملہ کرکے عمارت کے داخلی دروازے کو نقصان پہنچایا، شیشیے توڑ دیئے جبکہ ایک دیوار پر پینٹ سے ‘فیس بک ناپسندیدہ’ (Facebook dislike)
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ سیاہ کپڑوں میں ملبوس 15 سے 20 افراد نے رات گئے دفتر پر حملہ کیا، جس کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے.
رپورٹ کے مطابق فیس بک انتظامیہ، واقعے پر تبصرے کے لیے دستیاب نہ ہوسکی.
واضح رہے کہ نسلی بنیادوں پر نفرت انگیز پوسٹس اور مواد کو ہٹانے میں ناکامی پر فیس بک کے یورپین سربراہ پہلے ہی جرمنی میں زیرِ تفتیش ہیں.
مذکورہ تحقیقات کا آغاز گذشہ ماہ جرمن سیاستدانوں اور مشہور شخصیات کی جانب سے فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا سائٹس پر جرمن زبان میں غیر ملکیوں سے نفرت پر مبنی بڑھتے ہوئے تبصروں کے حوالے سے تشویش کے اظہار کے بعد کیا گیا.
استغاثہ کے مطابق شمالی، وسطی اور مشرقی یورپ میں فیس بک کے مینیجنگ ڈائریکٹر مارٹن اوٹ کو سوشل پلیٹ فارم پر سے نفرت انگیز مواد نہ ہٹانے پر ذمہ دار ٹھہرایا جاسکتا ہے.
دوسری جانب فیس بک کے ترجمان نے گذشتہ ماہ ممکنہ تفتیش پر تبصرے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا، ‘ان الزامات میں کوئی سچائی نہیں اور فیس بک یا اُس کے ملازمین کی جانب سے جرمن قوانین کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی.’
واضح رہے کہ فیس بک، ایف ایس ایم (FSM) نامی ایک گروپ کے ساتھ شراکت دار ہے، جو رضاکارانہ طور پر ملٹی میڈیا سروس فراہم کرنے والوں کی نگرانی کرتا ہے اور جس کا کہنا ہے کہ وہ نسل پرستی کے خلاف اقدامات اٹھانے کے لیے اپنے صارفین کی حوصلہ افزائی کرے گا.