جرمنی نے سعودی عرب میں معروف عالم دین شیخ باقر النمر کی ممکنہ پھانسی پر سعودی عرب کو سخت انتباہ دیا ہے-
جرمنی کی وزارت حارجہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ جرمنی، کسی کو بھی پھانسی کی سزا دیئے جانے کے خلاف ہے- پھانسی کی سزا کی مخالفت میں جرمن وزارت خارجہ کا یہ بیان، ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ انسانی حقوق کی حامی تنظیموں نے سعودی عرب کے معروف عالم دین شیخ باقر النمر کو رہا کئے جانے کا مطالبہ
کیا ہے- ان تنظیموں کا کہنا ہے کہ شیخ باقر النّمر کی پھانسی کی سزا کے پس پردہ سیاسی محرکات کارفرما ہیں اور انھیں صرف اس بنا پر پھانسی کی سزا سنائ گئی ہے کہ انھوں نے سعودی عرب میں حکومت کی امتیازی پالیسیوں کے خلاف کئے جانے والے عوامی مظاہروں کی حمایت کی ہے- ان تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب میں عدلیہ کو آزادی حاصل نہیں ہے- لندن میں اسلامی انسانی حقوق کے کمیشن نے بھی سعودی عرب میں معروف عالم دین شیخ باقر النمر کی سزائے موت پو عمل درامد رکوانے کے لئے اقوام متحدہ سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا ہے- قابل ذکر ہے کہ شیخ باقر النمر کے خلاف سزائے موت کی عالمی سطح پر مذمت کئے جانے کے باوجود سعودی عرب کے اتحادی ممالک خاص طور سے انسانی حقوق کے دعویدار امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے شیخ باقر النمر کے خلاف سزائے موت کے مسئلے کو نظر انداز کیا جا رہا ہے-