لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ ریاست کے گورنر رام نائک نے آج سیتاپور ضلع کی مشرکھ تحصیل میں دیہ دان سمیتی کے زیر اہتمام منعقد صحتمند اور مستحکم ہندوستان سیمینار کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہا رشی ددھیچ میں اپنے عمل سے بتایا کہ جسم کا عطیہ کتنا اہم ہے۔ جسم کے عطیہ کی روایت یہیں سے شروع ہو رہی ہے یہ فخر کی بات ہے ۔ سائنس کے استعمال کیلئے جسم کا عطیہ کرنا حب الوطنی کا کام ہے کیونکہ مرنے کے بعد انسان کے اعضاء دوسروں کو زندگی دے سکتے ہیں۔ گورنر نے کہا کہ پہلے لوگ خون کے عطیہ کیلئے ہچکچاتے تھے لیکن اب کافی لوگ اپنی مرضی سے خون کا عطیہ کر رہے ہیں اسی طرح جسم کے عطیہ کیلئے بھی لوگوں کو آگے آنا چاہئے۔ انہوں نے اس موقع پر ہندی شاعر میتھلی شرن گپت کی ایک نظم کو دوہراتے ہوئ
ے کہا کہ انسان وہی ہے جو انسان کیلئے جیئے اور مرے۔ مقامی ددھیچ مندر اور تالاب پر پوجا کے موقع پر تالاب کی صفائی کے مطالبہ کے بابت انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں وہ ریاستی حکومت سے بھی گفتگو کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ رکن پارلیمنٹ فنڈ کی شروعات ایک کروڑ روپئے سے ان کی ہی کوششوں کے ذریعہ ہوئی تھی جو اب بڑھ کر پانچ کروڑ روپئے ہو گئی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر موجود ممبران پارلیمنٹ سے اپیل کی کہ تالاب کی ترقی کیلئے وہ اپنے ایم پی فنڈ سے کچھ نہ کچھ ضرور فراہم کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش سب سے زیادہ آبادی والی ریاست ہے۔ اس کی ترقی کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ اس موقع پر مشرکھ کی ممبر پارلیمنٹ انجو بالا نے کہا کہ مشرکھ کو ایک سیاحتی مرکز کے طور پر ترقی دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس کیلئے اپنے ایم پی فنڈ سے ہر ممکن تعاون کریں گی۔ سیتاپور کے رکن پارلیمنٹ راجیش ورما نے کہا کہ جسم کے عطیہ سے دوسرے کی زندگی میں خوشحالی آسکتی ہے۔اس موقع پر ددھیچ دیہ دان سمیتی کے صدر آلوک کمار اور مہنت دیو دت گری نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔