انسان اپنی تمام سرگرمیاں اس وقت انجام دے سکتا ہے جب وہ جسمانی اور ذہنی طور پر فٹ رہے۔ جسم کا مکمل کنٹرول دماغ کے ذریعہ ہی ہوتا ہے۔ دماغ اگر کمزور ہو تو جسمانی طور پر فٹ رہتے ہوئے بھی ہم اپنا کام صحیح طریقے سے انجام نہیں دے پائیں گے۔ اس لئے جسم کے ساتھ ساتھ دماغ کا فٹ رہنا بھی ضروری ہے۔ دماغی طور پر انسان تبھی فٹ رہ سکتا ہے جب دماغ کو درکار روزانہ غذا ملتی رہے۔ مچھلی پورے جسم کے لئے فائدہ مند مانی جاتی ہے۔ اس میں اومیگا -۳ ہوتا ہے جو جسم کے ساتھ ساتھ دماغ کے لئے انتہائی فائدہ مند ہے۔ ہفتے میں ایک بار مچھلی کھانے سے الزائمر ہونے کا خطرہ کافی کم ہو جاتا ہے۔
اس سے دماغ کو صحیح مقدار
میں آکسیجن گیس پہنچتی رہتی ہے۔ کافی کے بجائے چائے پینے سے جسم کو زیادہ فائدہ پہنچتا ہے۔ گرین یا کالی چائے میں کٹیچن نام کا ایسا عنصر ہوتا ہے جو دماغ کو طاقت پہنچاتا ہے۔ اگر کبھی آپ کو تھکا ہوا محسوس کریں تو سمجھ لیں کہ آپ کے دماغ میں کیٹیچن کی کمی ہو رہی ہے۔ اگر آپ پھلوں اور سبزیوں کو زیادہ ترجیح دیتی ہیں تو ان سے بھی آپ کے دماغ کو تقویت پہنچ سکتی ہیں۔ کیونکہ ان سے میموری میں اضافہ کرنے میں مدد ملتی ہے۔ بلیو بیری ، بلیک بیری ، رس بیری وغیرہ میں اینٹی آکسیڈنٹ ہوتے ہیں جن کو دماغ کے فروغ کے لئے بہتر سمجھا جاتا ہے۔ جیسے جیسے عمر بڑھتی جاتی ہے دماغ بھی سکڑتا جاتا ہے جسے اٹروفی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس عمل سے بچنے کے لئے آڑو کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
انڈے میں وٹامن-۱۲ اور لیساتھن پایا جاتا ہے۔ وٹامن بی-۱۲ دماغ کو سکڑنے سے بچاتا ہے۔ انڈے میں کولین بھی پایا جاتا ہے جسے دماغ کی رگوں کے لئے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ دماغ کے لئے کوئی اسنیکس لینا چاہتی ہیں تو خشک میوے اور بیج سے بڑھ کر کچھ نہیں ہو سکتا۔ تمام خشک میوے دماغ کوغذا پہنچاتے ہیں۔ مونگ پھلی ، کاجو ، بادام، پستہ، کشمش، خربوزہ اور تربوز کے بیج میں اومیگا-۳ ، اومیگا -۶ ، فولیٹ ، وٹامن ای اور وٹامن بی -۶ کی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔ اس سے سوچنے کی طاقت ملتی ہے ساتھ ہی ان سے دماغ میں تغذیہ کی کمی نہیں ہوتی۔سبز پتے دار سبزیاں ، پالک، پتہ گوبھی جیسی سبزیاں بھی دماغی فروغ کے لئے بہتر مانی جاتی ہیں۔
چاکلیٹ بچوں کو زیادہ پسند ہے۔ چاکلیٹ میں موجود کوکوآدماغ کے لئے بہت ہی اچھا ہوتا ہے۔ اسے دماغ کے لئے بے حد غذائیت والا سمجھا جاتا ہے۔ کوکوآکے دو یا تین چمچہ میں ہی بہت سارے اینٹی آکسیڈنٹ مل جاتے ہیں۔ اس میں جو آکسیڈنٹ خاص طور پر اہم سمجھا جاتا ہے وہ ہے فلووینول جو دماغ میں خون کے دوران کو تیز کرتا ہے۔ دہی کا استعمال بھی دماغ کے لئے اچھا سمجھا جاتا ہے اس میں وٹامن اور پروٹین ہوتا ہے۔ اس سے دماغ اور جسم کی رگوں کے درمیان تال میل صحیح رہتا ہے جس سے کوئی کام کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ پودینے کی ایک قسم جسے سوکھا اوریگینو کے نام سے جانا جاتا ہے اس میں سیب سے چالیس گنا ، آلو سے تین گنا ، سنترہ سے باہر گناہ اور بلو بیری سے چار گنا زیادہ اینٹی آکسیڈنٹ موجود ہوتا ہے۔ اس طرح صرف کھانا کھانے سے ہی نہیں دماغ کو غذا ملے گی بلکہ ہمیں ویسی ڈائٹ لینی ہوگی جس سے دماغ کو بھرپور غذائیت ملتی رہے۔ ساتھ ہی جس میں اینٹی آکسیڈنٹ کی مقدار بھی کافی ہو۔
٭٭٭٭٭٭٭