نئی دہلی: سال 1993 کے ممبئی بم دھماکوں کے مجرم یعقوب عبدالرزاق میمن کی پھانسی برقرار رکھنے والی سپریم کورٹ کی بینچ کے ایک رکن کو جان سے مارنے کی دھمکی ملی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی ان کی حفاظت بڑھا دی گئی ہے ۔پولیس کے ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ بینچ کی قیادت کرنے والے جسٹس دیپک مشرا کی رہائش پر ایک گمنام خط آیا ہے ، جس میں انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے ۔
اس خط کے پیش نظر دہلی پولیس نے ایک کیس درج کیا ہے اور جسٹس مشرا کے علاوہ بینچ کے دو دیگر ارکان جسٹس پرفل چند پنت اور جسٹس امیتابھ رائے کی حفاظت بڑھا دی گئی ہے ۔پولیس کے مطابق، خط میں کہا گیا ہے ، “چاہے جتنی بھی سیکورٹی بڑھا دی جائے ، ہم آپ کو ختم کر دیں گے ۔
جسٹس مشرا کی بینچ نے 29 جولائی کو یعقوب کے ڈیتھ وارنٹ کے خلاف اپیل ٹھکراتے ہوئے پھانسی کا راستہ صاف کر دیا تھا۔ اگرچہ صدر پرنب مکھرجی کی طرف سے اسی رات اس کی رحم کی درخواست ٹھکرا دیئے جانے کے بعد کچھ وکلاءکے گروپ نے چیف جسٹس ایچ ایل دتو کے رہائش گاہ پر جاکر یعقوب کی پھانسی سے کم 14 دن ٹالنے کی درخواست کی تھی۔ آنا ًفاناً میں آدھی رات کو اس درخواست کی سماعت کے لئے عدالت کا دروازہ کھلوایا گیا تھا اور جسٹس مشرا کی قیادت میں بینچ نے قریب دو گھنٹے سماعت کی اور یعقوب کی پھانسی برقرار رکھی۔
قریب دو گھنٹے کے بعد ہی یعقوب کو پھانسی دے دی گئی تھی۔ اسی دن سے تینوں ججوں کی حفاظت بڑھا دی گئی تھی۔ ممبئی بم دھماکوں میں 257 لوگوں کی موت ہوئی تھی اور یعقوب کو اس معاملے میں 2007 میں مجرم ٹھہرایا گیا تھا۔