لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے جسٹس مارکنڈے کاٹجو کے ذریعہ عائد کئے گئے سنگین الزامات کے سلسلہ میں سماجی تنظیم پیپولس فورم کی عوامی مفاد کی عرضی کو خارج کر دیا۔ جسٹس سنجے مشرا اور جسٹس برجیش کمار شریواستو کی دو رکنی
بنچ نے اپنے فیصلہ میں کہا ہے کہ جسٹس کاٹجو جنہوں نے یہ الزامات عائد کئے تھے اور جسٹس پی کے مشرا جنہوں نے الزامات کو صحیح قرار دیا تھا کو مذکورہ عرضی کے استغاثہ بنائے جانے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ حکم کے مطابق ہائی کورٹ نے اس معاملہ میں آئندہ کی کارروائی کرنے کے مقصد سے کوئی قانونی وجہ کوئی واجب بنیاد یا کوئی عوامی مفاد کا سوال نہ سمجھتے ہوئے درخواست پر غور کرنے کو صحیح نہیں پایا۔ تنظیم کی کنوینر ڈاکٹر نوتن ٹھاکر کے مطابق عوامی مفاد کی عرضی میں جسٹس کاٹجو کے الزامات کی اعلیٰ سطحی خصوصی تحقیقات ٹیم کے ذریعہ جانچ کرانے اور اس کی بنیاد پر قصوروار سابق سپریم کورٹ ججوں کے خلاف کارروائی کرنے کی گزارش کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ الزامات ثابت ہونے پر ڈی ایم کے پارٹی کی منظوری کو ختم کرنے کی گزار ش کی گئی تھی۔ عوامی مفاد کی عرضی میں موجودہ وقت میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے تحت ججوں کے خلاف شکایت کی جانچ کے بندوبست کو غیر شفاف اور اپنے مقاصد کے حصول میں مکمل طور سے ناکام قرار دیتے ہوئے ہائی کورٹ کے ججوں کے خلاف بدعنوانی اور بدسلوکی کی شکایت کیلئے علیحدہ سے انتظامیہ کے بندوبست کیلئے گزارش کی گئی۔