لکھنؤ(نامہ نگار)راجدھانی پولیس نے آج ایک بار پھر جعلی دستاویز کی مدد سے قرض پرلی گئی گاڑیوں کو جعلسازی سے فروخت کرنے والے ایک گروہ کا پردہ فاش کرتے ہوئے چار جعلسازوں کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے ان کے قبضے سے فائننس کی گئی تین لگژری گاڑیاں اور کثیر تعداد میں جعلی دستاویز برآمد کئے ہیں۔
ایس پی گومتی پار دنیش یادو نے بتایا کہ ڈالی گنج باغ شاہ کے رہنے والے سشیل کمار نے کچھ عرصہ قبل ایک سکینڈ ہینڈ کار خریدی تھی۔ کچھ دنوں کے بعد سنیل کمار نے جب تفتیش کی تو پتہ چلا کہ سکینڈ ہینڈ خریدی گئی کار اصل میں بینک آف بڑودہ سے فائننس کرائی گئی تھی اور اس کی کچھ ہی قسطیں جمع ہیں۔ جعلسازوں نے جعلی این او سی تیار کر کے آر ٹی او دفتر سے گاڑی کے جعلی کاغذات تیارکرا کر گاڑی اس کو فروخت کر دی ہے۔ اس دھوکہ دہی کا پتہ چلنے کے بعد سنیل کمار نے اجے سونی، نوین رنگ لانی، امت کھٹلانی، سومیش تولانی اور انوپ کھٹلانی نام کے لوگوں کے
خلاف حسن گنج کوتوالی میں نامزد رپورٹ درج کرائی۔ حسن گنج پولیس نے بھی جب شکایت کی جانچ کی تو پورامعاملہ ہی جعلسازی کا نکلا۔ بینک سے لے کر آرٹی او دفتر تک جعلسازوں نے دھوکہ دہی کر رکھی تھی۔ تفتیش کے بعد دوشنبہ کو حسن گنج پولیس نے عالم باغ کے رہنے والے اجے سونی، نوین، کرشنا نگر کے رہنے والے امت اور سومیش کو گرفتار کیا۔ پولیس نے ان لوگوںکی نشاندہی پر جعلی دستاویز کی مددسے فائننس کرائی گئی ایک ژائیلو اور ایک ریٹز کار برآمد کی۔
وہیں پولیس نے دھوکہ دہی کر کے سشیل کمار کو فروخت کی گئی سوئفٹ کار کو بھی قبضے میں لے لیا ہے۔ پولیس نے جب ملزم انوپ کے گھر چھاپہ مارا تو پولیس کو اس کے گھر سے ۱۷پاس بک، بینکوں اوریلوے افسران کی دو مہریں، ۶جعلی آر سی، ۴نمبر نمبر پلیٹ، کمپیوٹر، پرنٹر، اسکینر، ۹۰ پاسپورٹ سائز کی تصاویر، آر سی کے سادے کاغذ، سادے اسٹامپر پیپر، ۵موبائل فون اور ۱۵پین کارڈ برآمد ہوئے۔ جعلسازوں کے اس گروہ کا سرغنہ انوپ کھٹلانی فی الحال فرار ہے اور پولیس اس کی تلاش میں مصروف ہے۔حسن گنج کوتوالی انچارج دنیش سنگھ نے بتایا کہ ملزم اجے نگوں کا کاروبار کرتا ہے جبکہ امت کیٹرنگ کے ساتھ بیوٹی پارلر چلاتا ہے۔ وہیں سومیش کا اگربتی کا تھوک کا کام ہے ۔ تفتیش کے دوران پولیس کو اس بات کا پتہ چلا کہ ملزم نوین پہلے بھی دھوکہ دہی کے معاملہ میں وزیر گنج کوتوالی سے جیل جا چکا ہے ایس پی گومتی پار نے بتایا کہ پکڑے گئے جعلسازوں نے اب تک تقریباً ۱۵لگژری گاڑیوں کو فائننس کرایا ہے اور جعلی دستاویز کی مدد سے ان کو فروخت کیا ہے۔