نئی دہلی،24؍فروری(یوا ین آئی) مرکزی وزیر صحت مسٹر جے پی نڈا نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ چند ہندوستانی ادویہ ساز کمپنیوں کے ذریعے ناقص معیار کی دواؤں کی برآمدات کے اکادُکا واقعات میڈیا میں اور خارجی ملکوں کی ریگولیٹری اتھارٹیز کی ویب سائٹوں پر وقتا فوقتاً سامنے آئے ہیں۔
ان سائٹوں میں یونائیٹڈ اسٹیٹ فوڈ اینڈ ڈرگس ایڈمنسٹریشن اینڈ میڈیسین اینڈ ہیلتھ کیئر پروڈکٹس ریگولیٹری ایجنسی یونائیٹڈ کنگ ڈم کی ویب سائٹیں شامل ہیں۔
2011-12 سے 2014-15 کے دوران سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن کے ذریعے لئے گئے نمونوں کی بنیاد پر 0.03 فیصد نمونے جعلی پائے گئے یا ان میں ملاوٹ کی گئی تھی اور 3 پوائنٹ 33 فیصد نمونے اسٹینڈرڈ معیار کے نہیں پائے گئے ۔ اس طر
ح کی دواؤں کی فروخت کی اجازت گھریلو یا دیگر بازاروں میں نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن اور اسٹیٹ ڈرگس ریگولیٹری کے افسران مستقل طورپر نمونے حاصل کرتے ہیں اور ان کی جانچ دواؤں کی جانچ سے متعلق تجربہ گاہوں میں ہوتی ہے ۔ ایسے معاملات میں جبکہ یہ نمونے معیاری نہیں پائے جاتے ’ اسٹیٹ ڈرگس ریگولیٹرس اس کے خلاف مناسب کارروائی کرتے ہیں جس میں لائسنس کی منسوخی’ رد کردیا جانا یا اسے مسترد کردیا جانا شامل ہیں۔