خود کشی نامہ میں اپنی مرضی سے جان دینے کی لکھی بات
لکھنو¿: وکاس نگر علاقہ میں رہنے والے جل نگم میں تعینات ایک شخص نے پھانسی لگا لی۔ کنبہ کے لوگ اس کو علاج کیلئے ٹراما سینٹر لیکر پہنچے جہاں اس کی موت ہو گئی۔ پولیس کو اس کے ہاتھ کا لکھا ایک خود کشی نامہ ملا ہے۔ خود کشی نامہ میں نوجوان نے اپنی مرضی سے خود کشی کرنے کی بات لکھی ہے۔ وکاس نگر کے سیکٹر سی جانکی پورم باشندہ بیوہ اندرا وتی اپنے بیٹے ۲۳ سالہ آکاش پانڈے، دو بیٹیوں اور چھوٹے بیٹے اویناش کے ساتھ رہتی ہے۔ اندرا وتی کے شوہر حوصلہ پرساد کی موت کے بعد بیٹے آکاش کو متوفی کے وارثین کوٹہ میں جل نگم میں نوکری مل گئی تھی۔ بتاےا جاتا ہے کہ دو شنبہ کی صبح تقریباً گیارہ بجے آکاش جب مکان کی پہلی منزل پر بنے اپنے کمرے سے نیچے نہیں اترا تو ماں اس کو جگانے کیلئے پہنچی۔
کمرے میں پہنچتے ہی اندرا وتی نے آکاش کو لوہے کی راڈ میں دوپٹے کے سہارے لٹکتے ہوئے دیکھا اور شور مچا دیا۔ شور ہوتے ہی کنبہ کے لوگ اور محلہ والے جمع ہو گئے۔ لوگوں نے آکاش کو علاج کیلئے ٹراما سینٹر میں داخل کرایا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد چوک پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ پوسٹ مارٹم کے بعد کنبہ والوں نے واردات کی اطلاع وکاس نگر پولیس کو دی۔ موقع پر پہنچی پولیس کو تفتیش کے دوران آکاش کے ہاتھ کا لکھا خود کشی نامہ بھی ملا جس میں آکاش نے اپنی مرضی سے خود کشی کرنے کی بات لکھی تھی۔