جمائما خان نے 2013ء میں شامی بچوں کے لیے دس لاکھ پاؤنڈز سے زیادہ رقم اکٹھی کی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان کی سابقہ اہلیہ ،صحافیہ اور یونیسیف کی سفیر جمائما خان خانہ جنگی کا شکار شام کے لاکھوں بچوں کے لیے عطیات جمع کرنے کی مہم چلا رہی ہیں اور اس ضمن میں وہ اپنی سوشل میڈیا کی مہارتوں کو بر
وئے کار لارہی ہیں۔
جمائما خان نیواسٹیٹسمین کی ایسوسی ایٹ ایڈیٹر اور وینٹی فئیر کی یورپی ایڈیٹر ایٹ لارج ہیں۔انھوں نے اکتوبر کے اوائل میں شام میں خانہ جنگی سے متاثر ہونے والے لاکھوں بچوں کے لیے رقوم جمع کرنے کی نئِی مہم کا آغاز کیا تھا۔
یونیسیف کی بلاگ انٹری میں اس مہم سے متعلق لکھا ہے کہ ”صبح کے وقت اپنی ویڈیو بنائِیے یا تصویر لیجیے۔اس میں کوئی ہوشیاری نہیں ہونی چاہیے اور اس کو ٹویٹر یا فیس بُک پر وَیک اپ کال ہیش ٹیگ پر پوسٹ کردیجیے لیکن ایسے ہی نہیں بلکہ اس کو شام لکھ کر 70007 پر پانچ پاؤنڈز کے عطیے کے ساتھ ٹیکسٹ کرنا ہے۔اس کے علاوہ اس ویب سائٹ سے بھی رجوع کیا جاسکتا ہے: www.wakeupcall.org.uk”
برطانیہ اور دنیا بھر کی نمایاں شخصیات نے اس مہم کے لیے حمایت کا اظہار کیا ہے اور عطیات دیے ہیں۔سوشل مارکیٹینگ پلیٹ فارم سپریڈ فاسٹ کے مطابق جمائما خان کی اقوام متحدہ کے حقوق اطفال کے ادارے (یونیسیف) کے لیے مہم سے تیس کروڑ سے زیادہ افراد آگاہ ہوچکے ہیں۔
چالیس سالہ جمائما خان نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ اس مہم میں ہرکوئی حصہ لے۔انھوں نے ہفنگٹن پوسٹ کے ساتھ 10 اکتوبر کو ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ جب تک غیر نمایاں شخصیات بھی اس مہم میں حصہ نہیں لیتی ہیں تو اس وقت تک یہ کامیاب نہیں ہوگی۔
یونیسیف کے مطابق شام میں جاری خانہ جنگی سے پینسٹھ لاکھ بچے متاثر ہوئے ہیں اور انھیں فوری انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ جمائما خان نے 2013ء میں شامی بچوں کے لیے دس لاکھ پاؤنڈز سے زیادہ رقم اکٹھی کی تھی اور اس مقصد کے لیے انھوں نے لندن میں ہالوویں بال کی میزبانی کی تھی۔وہ اس سال بھی اس کے ذریعے شامی بچوں کے لیے عطیات جمع کررہی ہیں۔انھوں نے حال ہی میں اردن کا دورہ کیا تھا جہاں انھوں نے شامی مہاجرین کے پناہ گزین کیمپوں میں مقیم بچوں سے ملاقات کی تھی۔
یادرہے کہ جمائما خان گذشتہ تیرہ سال سے یونیسیف کے لیے کام کررہی ہیں۔تب وہ پاکستان میں اپنے سابقہ خاوند عمران خان کے ساتھ مقیم تھیں۔ان دونوں کے درمیان 2004ء میں طلاق ہوگئی تھی جس کے بعد وہ اپنے دونوں بچوں سلیمان خان اور قاسم خان کو لے کر برطانیہ لوٹ گئی تھیں۔ان کے سابقہ شوہر اس وقت وزیراعظم میاں نوازشریف کی حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلا رہے ہیں اور انھوں نے دارالحکومت اسلام آباد میں پارلیمینٹ ہاؤس کے سامنے اگست کے وسط سے دھرنا دے رکھا ہے۔