لکھنو ¿ ۲۲ جولائی :یوپی پریس کلب میں شیعہ وقف بورڈ میں ہورہی بد عنوانیوں کے خلاف اور وزیر وقف اعظم خان کی منصوبہ بند سازشوں کے خلاف صحافیوں کو خطاب کرتے ہوئے شیعہ عالم دین مولانا سید کلب جواد نقوی امام جمعہ لکھنو ¿ نے آج کہا کہ اتر پر دیش سرکار وقف بیچنے والوں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس میں بہت ہی ایماندار کہے جانے والے ایک کیبینیٹ منتری ان بدعنوانوں کی مدد کر
رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کی خبریں آ رہی ہیں اس سے ایسا معلوم ہو تا ہے کہ اس منتری کی کار گذاری بہت مشکوک ہے اور وہ نہیں چاہتے کہ شیعہ وقف بورڈ کا وجود بھی باقی رہے۔ اس سے پہلے بھی وہ انہی بد عنوانوں کے کاندھوں کا سہارا لے کر شیعہ وقف بورڈ کے وجود کو مٹانے کی کوشش کر چکے ہیں۔لیکن شیعہ قوم کی بیداری کی وجہ سے یہ لوگ اپنے ناپاک ارادوں میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ اس لئے ایک بار پھر سے یہ کوشش ہو رہی ہے کہ پرانے بے ایمانوں کو دوبارہ وقف بورڈ پر تھوپ دیا جا ئے، تاکہ شیعہ وقف بورڈ کو بالکل ختم کردیا جائے مولانا نے اپنی ایک پرانی ملاقات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ وزیر وقف اعظم خان نے ایک بار خود مجھ سے کہا تھا کہ” نہ کوئی وقف باقی رہیگااور نہ وقف بورڈ کی ضرورت پڑیگی “ لہذا وہ شیعہ وقف بورڈ میں جو کچھ بھی بد عنوانیاں ہورہی ہیں وہ اعظم خان کے اشارے پر ہورہی ہیں ،اعظم خان نہیں چاہتے کہ صاف و شفاف طریقے سے انتخابات ہوں اسی لئے اب تک انہوں نے ووٹر لسٹ کو درست کرنے کا حکم نہیں دیا اور ریاستی حکومت بھی اعظم خان کے پریشر میں ہے اس لئے وزیر اعلیٰ بھی مناسب اقدام نہیں کررہے ہیں۔
مولانا نے کہا کہ وقف بورڈ کے وجود کو ہم ختم نہیں ہونے دیں گے اور اس کے لئے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے،ریاستی حکومت شیعوں کی مخالفت کرکے صرف ووٹ حاصل کرنا چا ہتی ہے اور کچھ نہیں۔ مولانا نے کہا کہ شیعہ سینٹرل وقف بورڈ ہماری قوم کا بیش قیمتی سرمایہ ہے۔ مولانا نے کہا کہ سی بی سی آئی ڈی جانچ میں ملزم پائے گئے لوگوں کو سرکار بچانے کی کوشش کیوں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سی بی سی آئی ڈی نے پورے معاملہ کی جانچ کے بعد سابق چیرمین شیعہ سنٹرل وقف بورڈ وسیم رضوی، پرشاسنک ادھیکاری غلام سیدین نقوی، و بورڈ کے انسپکٹروں و کچھ متولیوں کے خلاف ریاست کے مختلف تھانوں میں ایف۔ آئی۔ درج ہے۔ لیکن ملزمان نہ صرف کھلے گھوم رہے ہیں بلکہ پردیش حکومت انکی پشت پناہی کر کے داغیوں کو دوبارہ بورڈ کی ذمہ داری سونپنے کی سازش کر رہی ہے۔ تاکہ بورڈ کے وجود کو ہی ختم کیا جا سکے۔ مولانا نے کہا کہ سابق چیرمین کی سپریم کورٹ نے ضمانت نہ دیتے ہو ئے فوراً سرینڈر کرنے کو کہا تھا، جس سے اتر پر دیش سرکار کو بھی مطلع کیا جا چکا ہے۔لیکن ریاستی سرکار ان ملزمان کو گرفتاری کے بجائے انہیں بچا رہی ہے جس سے داغیوں کے حوصلے بلند ہو گئے ہیں۔ مولانا نے مانگ کی ہے کہ فوراً ملزمان کی گرفتاری کی جا ئے۔ متولیوں کی ووٹر لسٹ میں کانٹ چھانٹ کی گئی ہے اسے درست کیا جا ئے اور متولی ووٹروں کی تعداد بڑھائی جا ئے، جس کو سابق چیرمین اور ملازموں کی ملی بھگت سے کم کیا گیا ہے۔ شیعہ وقف بورڈ کا انتخاب سچیو لیول کے آفیسر کی نگرانی میں کرائے جا ئیں اور اس انتخاب سے بورڈ کے ملازمین کو دور رکھا جا ئے۔ انہوں نے شیعہ فرقہ سے اپیل کی ہے کہ تمام شیعان حیدر کرار ، مردوں ، عورتوں اور بچوں سے گذارش ہے کہ بعد نماز جمعة الوداع حسینیہ آصفی بڑا امام باڑہ میں جمع ہوں۔ انشا ءاللہ جمعہ الوداع کی نماز کے بعد وزیر اوقاف اعظم خاں و وزیر اعلیٰ کاگھیراﺅ کیا جا ئے گا۔