سری نگر: جموں وکشمیر کی اسمبلی کے ایوان زیریں کے اسپیکر کویندر گپتا نے بدھ کے روز وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید، کانگریس، سی پی آئی ایم اور پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ(پی ڈی ایف) کے ممبران کی درخواست پر اپوزیشن جماعت نیشنل کانفرنس کے دو ممبران کی معطلی منسوخ کردی۔ دریں اثنا قانون ساز کونسل میں بھی این سی ممبران علی محمد ڈار اور شوکت حسین گنائی کی معطلی کو منسوخ کردیا گیا۔ تاہم نیشنل کانفرنس ممبران ایوان میں واپس نہیں آئے اور قانون سازیہ کمپلیکس کے گیٹ کے سامنے اپنا دھر جاری رکھا۔ بدھ کی صبح جوں ہی ایوان کی کاروائی شروع ہوئی تو کانگریس کے ممبران، سی پی ایم آئی کے اکلوتے ممبر اسمبلی محمد یوسف تاریگامی ، پی ڈی پی ایف ممبر حکیم محمد یاسین اور عوامی اتحاد پارٹی کے ممبر انجینئر شیخ عبدالرشید نے شدید نعرے بازی شروع کردی۔ تاہم اپنے دو ممبران عبدالمجید بٹ (لارمی) اور الطاف احمد وانی کی ایوان زیریں سے معطلی کے خلاف نیشنل کانفرنس ممبران بشمول ڈپٹی اسپیکر نذیر احمد خان گریزی کی کرسیاں خالی تھیں۔ این سی کے کارگذار صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کل خزاں جلاس کے باقی چار دنوں کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اپوزیشن ممبران کی شدید نعرے بازی کے درمیان اسپیکر گپتا نے کہا کہ وہ وقفہ سوالات شروع کرنے سے قبل اپوزیشن کے کچھ ممبران کو بولنے کی اجازت دیں گے ۔ پی ڈی ایف کے اکلوتے ممبر اسمبلی حکیم محمد یاسین نے پہلے بولتے ہوئے کہا وہ سی پی آئی ایم ممبر تاریگامی کی جانب سے بے روزگاری، عارضی ملازمین اور این وائی سی رضاکاروں پر جمع کرائی گئی تحریک التواءپر ایوان میں بحث چاہتے ہیں۔ مسٹر تاریگامی نے اپنی تقریر میں این سی کے دو ممبران کی معطلی کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔