کانپور(نامہ نگار)۔ جموں وکشمیر میں سیلاب اپنے پیچھے تباہی وبربادی کی ایک داستان چھوڑگیا ہے۔ جھونپڑیوں میں زندگی بسرکرنے والوں اور عالیشان بنگلوں کے مکین بے سروسامانی کی حالت میں ایک قطار میں کھڑے ہیں۔ ان بے کس مجبوروں کی مدد کے لئے باشندگان ملک کے تعاون سے جمعیۃ علماء ہند روز اول سے ہی مصروف عمل ہے، امداد کے ساتھ ساتھ باز آبادکاری کی مہم بھی جاری ہے ۔ ع
ید الاضحی کے موقع پر ان مصیبت زدہ لوگوں کے چہروں پر خوشی لانے کے لیے جمعیۃ علماء ہند نے وہاں پر قربانی کابندوبست کیاتھا۔ مذکورہ خیالات کا اظہار جمعیۃ علماء شہر کانپور کے جنرل سکریٹری مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی نے کشمیر کی تباہی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر اپنی تاریخ کے ایک بڑے المیے سے گزر رہا ہے ۔ وہاں کے لوگوں کو ایسی قدرتی آفات کا سامنا کرنا پڑرہ ہے جس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ سیلاب نے کھیتوں ، بستیوں،گھروں، قیمتی انسانی جانوں اور مویشیوں کو تباہ وبربادکردیا ہے۔جموں وکشمیر کے حالیہ سیلاب نے ہزاروں ، لاکھوں لوگوں کو بالکل مجبور ومحتاج بنا دیا ہے ، نہ ان کا گھر بچا ہے نہ سامان جو کپڑے بدن پر تھے بس وہی ان کے پاس ہے باقی سب ختم ہوچکا ہے ابھی تک ان کو بچانے کی مہم چل رہی تھی اب ان کی باز آبادکاری اورروزگار فراہم کرنے کی مہم جمعیۃ علماء ہند کے صدرمولانا قاری سید محمد عثمان کی ہدایت پر شروع کی گئی ہے ۔ابھی تک امدادی کام پر۳کروڑروپئے خرچ کئے گئے ہیں ،امداد وبازآبادی کاری کے لئے تقریباً۷کروڑمزید درکار ہیں۔ جمعیۃ علماء ہند کی مرکزی ٹیم مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری جمعیۃ علماء ہند کی قیادت اورمولانا محمود حسن گنگوہی ؒ مفتی اعظم ہند مولانا رحمت اللہ بانڈی پورہ کی سرپرستی میں رات ودن امدادی کے کام میں مصروف ہے۔ جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید محمود اسعد مدنی نے متاثرہ علاقوں کے دورہ کے موقع پر ۲۰۰مکانات کی تعمیر ،۵۰۰مکانات کی مرمت اور۵۰۰ بیروزگاروں کو دکان وکاروبار میں لگانے کا اعلان کیا تھااس سللے میں کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔۴۶مکانات کی تعمیرجاری ہے اور۹۵ بے روز گاروں کا دکانوں کے لئے نقد امداد کے لیے انتخاب کرلیا گیا ہے۔عید الاضحی کے موقع پر بڑے پیمانے پر جموں وکشمیر میں قربانی کا اہتمام کرکے متاثرین میں گوشت کی تقسیم کیاگیا۔کانپور واطراف سے اہل خیر کی مدد سے جموں وکشمیر میں ۴۹جانوروں کی قربانی کی گئی ۔جموں وکشمیر میں قبل از وقت سردی نے دستک دے کر بے گھر لوگوں کوایک نئی مصیبت میں مبتلاکردیا ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے جمعیۃ علماء کانپورکی جانب سے مکہ مسجد کے ڈی اے جاجمئو وجامع مسجد اشرف آباد جاجمئو میں کیمپ لگایا ہے جہاں پر ۱۲۰۰کمبل اور تقریباً۲۵۰کلو سوکھے دودھ کی فراہمی کی گئی ۔ مولانا اسامہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اہل خیر حضرات جموں وکشمیر میںباز آباد کاری کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور جولوگ کمبل ؍ لحاف یا سوکھا دودھ دینا چاہتے ہیں وہ مکہ مسجد یا اشرف آباد میں خرید کر پہنچا دیں جلد ہی سامان بھیج دیا جائے گا۔