لکھنؤ(نامہ نگار)۔جموں کشمیر میں آئے سیلاب میں لکھنؤ ۸لوگوں کااپنے اہل خانہ سے ابھی تک رابطہ قائم نہیں ہو سکاہے ۔ ان میں سے دو سی آر پی ایف کے جوان بھی شامل ہیں۔
آفات انتظامیہ محکمہ سے موصول اطلاع کے مطابق ایک بینک ملازم اور ایک این آئی آئی ٹی طالب علم کے بارے میں اہل خانہ کوجانکاری نہ ملنے پراس کی اطلاع محکمہ کے کلکٹریٹ واقع دفترپردی گئی ہے۔ سعادت گنج کے رہنے والی علینا نے بتایا کہ ان کے خسر کشمیر یونیورسٹی سے سبکدوش پروفیسرہیں وہ سونوار سری نگر میں رہتے ہیں جن کاابھی تک کوئی سراغ نہیںلگ سکاہے ۔ اندرا نگر منشی پلیا کی رہنے والی سمن نے اطلاع دی ہے کہ کشمیر کے لال چوک میں رہنے والے اس کے والدین کا سیلاب کے بعد سے کوئی پتہ نہیں چلا ہے ۔
سری نگر میں این آئی ٹی ای کے طالب علم سورج شکلا سے رابطہ نہ ہونے کی شکایت ان کے والد راجیش شکلاباشندہ بھرت نگر سیتاپور
، مدھو یادویادو باشندہ بجنورسروجنی نگرنے کشمیر میں سی آر پی ایف کی ۱۸۲ویں بٹالین میں تعینات شوہر نیرج کمار جوآرمی میں ،جی این آر ڈی ڈی کے عہدے پرکشمیر میں سنیل پال ، جموںکے ایک بینک میں تعینات فیاض اور کپواڑہ میں تعینات سی آر پی ایف کے جوان صابر احمدکے بارے میں سیلاب کے بعد سے کسی طرح کی جانکاری نہ ملنے کی اطلاع آفات انتظامیہ محکمہ کودی گئی ہے۔ محکمہ کی جانب سے اس کی اطلاع ڈائرکٹوریٹ کو بھیج دی گئی ہے ۔