جوبا، 23 دسمبر (رائٹر)جنوبی سوڈان کی حکومت نے کہا ہے کہ باغیوں نے تیل کی پیداوار والے خطے کی راجدھانی پر قبضہ کرلیا ہے اور دنیا کے سب سے نئے ملک میں نسلی خانہ جنگی کاخوف پیدا ہوگیا ہے۔اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ زمین سے گھرے ہوئے اس غریب ملک میں مزید امن بردار فوج بھیجنے کی کوشش کررہی ہے۔غیر ملکی طاقتوں نے بھی دونوں فریقوں سے لڑائی روکنے کی درخواست کی ہے۔افریقہ کے اس مخدوش علاقے میں استحکام کو خطرہ پیدا ہو
گیا ہے۔جنوبی سوڈان کی حکومت نے کہا ہے کہ اس کا اب بینتیو پر کنٹرول نہیں رہا ہے۔بیان میں یہ کہا گیا ہے “بینتیو اب ہمارے ہاتھوں میں نہیں رہا ہے یہ اب ایک کمانڈر کے ہاتھوں میں ہے جس میں ریک مچار کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔”اطلاعات کے وزیر مائیکل مکوئی نے بتایا ہے کہ یونٹی اسٹیٹ کے ایک فوجی کمانڈر جان کوانو حکومت کا ساتھ چھوڑکر باغی لیڈر اور سابق نائب صدر ریک مچار کے ساتھ ہوگئے جنہوں نے انہیں ریاست کا گورنر مقرر کردیا ہے۔تاہم جوبا میں حکومت نے کہا ہے کہ اس کا ابھی بھی تیل کے کنوؤں پر قبضہ ہے جو معیشت کیلئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔جاری۔رائٹر۔ ش و۔این یو۔