سوڈان کے صدر سلواکیر اور سابق نائب صدر ریئک ماچار کے نمائندے ایتھوپیا میں قیام امن کے لیے با مقصد مذاکرات کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ سوڈان کے صدر عمر البشیر توقع ہے کہ جنوبی سوڈان کا دورہ کریں گے جس میں لڑائی کے خاتمے پر بات چیت کی جائے گی۔
سوڈان کے صدر سلواکیر اور سابق نائب صدر ریئک ماچار کے نمائندے ایتھوپیا میں قیام امن کے لیے با مقصد مذاکرات کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
مذاکرات کا عمل گزشتہ ہفتے شروع ہونا تھا لیکن فریقین مختلف امور طے نا کر پائے جس میں باغیوں کی طرف سے سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی شامل تھا۔
جوبی سوڈان کے وزیر اطلاعات مائیکل میکوئی نے اتوار کو کہا کہ حکومت قیدیوں کو رہا نہیں کرے گی اور مذاکرات سے قبل کسی طرح کی شرائط درست نہیں۔
’’ہم شرائط پر بات چیت کے لیے تیار نہیں۔ اسی لیے ہم یہاں ہیں۔ قیدیوں کی رہائی کو مذاکرات کی کامیابی کے ساتھ منسلک نا کیا جائے، ہم یہاں بغیر کسی شرط کے امن مذاکرات کرنے کے لیے آئے ہیں۔‘‘
اب تک کی لڑائی میں 1000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہے جب کہ حکومت کی افواج باغیوں سے بور شہر کا قبضہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے اتوار کو کہا کہ واشنگٹن امن کی راہ تلاش کرنے والوں کی حمایت کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات سنجیدگی سے ہونے چاہیئں اور یہ عمل محض دکھاوے کے لیے نہیں ہونا چاہیئے۔
جنوبی سوڈان میں گزشتہ ماہ صدر سلواکیر نے سابق نائب صدر ماچار پر نا کام بغاوت کا الزام لگایا تھا جس کے بعد سے ملک میں لڑائی جاری ہے۔