جوبا : مشرقی افریقی ملک جنوبی سوڈان کے دارالحکومت جوبا میں ایک ہوٹل میں حملے کے معاملے میں 17 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں سے بیشتر فوج کے جوان ہیں۔اس معاملے کی تحقیقات کرنے والے ٹیم کے سربراہ مارٹنسن میتھیو اوٹوروموئی نے کہا کہ گذشتہ جولائی میں ہوٹل پر ہوئے حملے میں 50 سے 100 سوڈان کے فوجی شامل تھے ۔
اس دوران ہوٹل میں عصمت دری اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں کو انجام دیا گیا تھا۔مسٹر اوٹوروموئی نے صحافیوں سے کہا کہ تحقیقات میں قتل، عصمت دری، لوٹ اور بربریت کا پتہ چلا ہے ۔
ان میں سے آٹھ افراد کو عصمت دری کے الزام میں ،آٹھ کو گاڑیوں کی لوٹ اور ایک دیگر کو لوگوں کو نقصان پہنچانے کے معاملے میں حراست میں لیا گیا ہے ۔صدر سالوا کیر اور سابق نائب صدر ریک ماچر کے سیکورٹی گارڈوں کے درمیان کئی دنوں کی لڑائی کے دوران ہوٹل پر حملہ کیا گیا۔اقوام متحدہ کی جانب سے ایک مختلف تفتیشی ٹیم نے کہا کہ ہوٹل میں حملے کے دوران وہاں موجود امدادی کارکنوں سمیت دیگر شہریوں کے قتل، ظلم و ستم اور عصمت دری کے واقعات کو انجام دیا گیا۔