سری نگر:جنوبی کشمیر کے پلوامہ ٹاون اور اس سے ملحقہ علاقوں میں بدھ کے روز معمول کی زندگی بحال ہوئی جہاں 24 اگست کو اُس وقت بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے بھڑک اٹھے تھے جب جموں وکشمیر پولیس کے ایک کانسٹیبل نے مبینہ طور پر ایک لڑکی کے ساتھ چھیڑ خوانی کی تھی۔
مذکورہ پولیس کانسٹیبل کو پہلے ہی معطل کردیا گیا ہے جبکہ لڑکی کی شکایت پر اُس کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے ۔ضلع بھر میں آج صبح دکانیں اور تجارتی مراکز کھل گئے جبکہ تمام سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت بحال ہوئی۔ تعلیمی ادارے کھل گئے اور سرکاری دفاتر و بینکوں میں معمول کا کام کاج بحال ہوا۔ پلوامہ ٹاون اور اس سے ملحقہ علاقوں میں کل مقامی ٹریڈرس ایسو سی ایشن کی کال پر مکمل ہڑتال کی گئی۔ٹریڈرس ایسوسی ایشن نے علاقے میں سیکورٹی فورسز کے تمام موبائیل بینکرس کو فوری طور پر ہٹانے کے مطالبے کو لیکر ہڑتال کی کال دی تھی۔ مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ موبائیل بینکروں میں تعینات سیکورٹی فورسز اہلکار نہ صرف مقامی نوجوانوں کو مبینہ طور پر ہراساں کررہے ہیں بلکہ عورتوں کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آتے ہیں۔