نئی دہلی(وارتا) بین الاقوامی سطح پر اناج کی قیمتوں میں اس سال جنوری اور اپریل کے درمیان چار فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔ عالمی بینک کی تازہ فوڈ پرائز واچ میں یہ اعداد وشمار جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نزدیک مستقبل میں خراب موسم کی فکرمندیوں اور برآمدات بڑھنے کے سبب اناجوں کی قیمتوں میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ عالمی بینک نے بتایا کہ اگست ۲۰۱۲ سے بین الاقومی سطح پر اناج کی قیمتوں میں آئی گراوٹ کے بعد یہ پہلی بار ہے جب قیمتیں اوپر گئی ہیں ۔ بینک نے دنیا بھر کے ممالک سے ممکنہ النینو کی صورتحال، یو کرین بحران اور امریکہ میں موسم پر نزدیکی نگاہ رکھنے کے لئے کہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گیہوں اور مکے کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ گیہوں کی قیمت جہاں ۱۸ فیصد بڑھی ہے وہیں مکہ کی قیمت میں ۱۲ فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ۲۰۱۳ میں زبردست پیداوار اور اناج کا بھاری اسٹاک ہونے کے باوجود قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کل ملاکر اس مدت میں گھریلو سطح پر اناجوں کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا ہے حالانکہ الگ الگ ممالک میں حالات مختلف رہے یوکرین، ایتھوپیا، سوڈان اور کرغستان کے جن بازاروں کے اعدادو شمار دستیاب ہیں وہاں گیہوں قیمتوںمیں سب سے زیادہ اضافہ درج کیا گیا۔ جب کہ ارجنٹینا اور پاکستان میں اس کی قیمتوں میں گراوٹ رہی۔ عالمی بینک گروپ کی کارگزار نائب صدر اینا روینگا نے بتایا کہ آنے والے مہینوں میںہمیں ان
قیمتوں پر نظر رکھنا ہوگا۔ اور یہ یقینی بنانا ہوگا کہ قیمتوں میں اضافہ کا اثر دنیا کے غریب ممالک پر نہ پڑے۔