اقوام متحدہ:اقوام متحدہ کے چلڈرن فنڈ یونیسف نے کہا ہے کہ دنیا میں 7 سال سے کم عمر 8 کروڑ 67 لاکھ بچوں نے اپنی زندگی جنگ زدہ علاقوں میں گزاری ہے جس سے ان کی دماغی صلاحیتیں شدید خطرے میں ہیں۔ یونیسف کے بیان میں کہا گیا ہے پہلے 7 سال کی عمر میں ہر بچے کے دماغ میں ایک ہزار برین سیلز فعال ہوتے ہیں۔ یہ نیورانز ہر سیکنڈ میں اگلے 10 ہزار نیورانز سے رابطہ کرتے ہیں۔ نیورانز کے یہ رابطے مستقبل میں بچوں کی صحت، جذبات اور سیکھنے کی صلاحیتوں پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ شدید دباؤ میں بچے صدمے سے دوچار ہو جاتے ہیں اور انکی تفہیم، سماجی، جسمانی گروتھ پر طویل مدتی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یونیسف کے مطابق دنیا میں 6 سال کی عمر کا ہر 11 میں سے ایک بچے نے اپنی ذہنی نشوونما کا اہم ترین عرصہ لڑائیوں میں گزارا ہے ۔ بچوں کی ابتدائی نشوونما کے شعبہ کے سربراہ پیابریٹو نے کہا ان بچوں کی جسمانی اور جذباتی صحت کو بھی شدید خطرات درپیش ہیں۔ یہی وجہ ہے ہمیں بچوں میں مزید سرمایہ کاری کی ضرورت ہے ۔ ان کی نفسیاتی مدد، سیکھنے کے میٹریلز کی فراہمی جیسے اقدامات سے جنگ زدہ علاقوں میں رہنے والے بچوں کا بچپن کسی حد تک بحال کیا جا سکتا ہے ۔