کانپور : مولانا محمد علی پارک میں واقع لائبریری کا انتظام سوشل ورکرس فورم کو سپرد کردیا گیاہے۔ آئندہ ماہ دسمبر میں مولانا محمد علی جوہر کے یوم پیدائش کے موقع پر لائبریری شروع کردی جائے گی۔ لائبریری میں فرنیچر کے علاوہ اخبارات اور کتابوں کی ذمہ داری کے لئے سابق کارپوریٹر حاجی وثیق ، سابق کارپوریٹر ماسٹر محمد شاہد ، نصیرخاں ، موجودہ کارپوریٹر عبدالکلام نے محمد علی پارک چمن گنج میںسوشل ورکرس فورم کے ذریعہ منعقدہ مذاکرہ میں ’لائبریری کی اہمیت اور آلودگی سے پاک پارک ‘میں اس بات کا اعلان کیا ۔ محمد علی پارک چمن گنج میں واقع لائبریری کی بنیاد ۸جون ۱۹۷۳میں سابق وزیر اعلیٰ ہیموتی نندبہوگنا نے رکھی تھی۔ پارک کو سبزہ زار رکھنے میں مقامی لوگوں نے اہم تعاون دیا ۔ اس وقت کے رکن اسمبلی عبدالرحمن خان نشتر نے لائبریری کے قیام کے لئے سخت جدوجہد کی تھی۔ مذاکرہ کو خطاب کرتے ہوئے دادا میاں بیکن گنج کے سجادہ نشین ابوالبرکات نجمی نے کہ پارک و لائبریری کو شروع کرنے کے لئے سرکاری امداد کی ضرورت نہیں علاقہ کے دانشوران ہی اس کے لئے کافی ہیں۔ مولانا محمد علی پارک میں واقع لائبریری کے سلسلہ میں انہوں نے سوشل ورکر فورم کے ذریعہ تجویر تیار کرنے کی ہدایت دی تاکہ لائبریری کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے ۔ ان کی اپیل پر علاقہ کے دانشوران نے لائبریری کوچلانے کے لئے تعاون دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ لائبریری کو چلانے کے لئے میونسپل کمشنر کو چاہئے کہ وہ دو لائبریرین ایک نگراں ، دو چپراسی مقرر کریں۔ اس کے علاوہ بجلی پنکھے ، اخبارات اور فرنیچر کا بھی بندوبست کریں۔ سوشل ورکر فورم کے ذریعہ ریاستی کابینہ کے سینئر وزیر محمد اعظم خاں ، مقامی رکن اسمبلی عرفان سولنکی اور میونسپل کمشنر کو اس سلسلہ میں ایک عرضداشت سپرد کی جائے گی۔ مقامی رکن اسمبلی عرفان سولنکی کی جانب سے بھی مولانا محمد علی جوہر لائبریری کے لئے رکن اسمبلی فنڈ سے پیسے دلانے کے لئے عرضداشت سپرد کی جائے گی ۔ اس موقع پر بہار احمد، شفیق نقشبندی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مذاکرہ میں خاص طورسے شاہ اعظم برکاتی ، توحید برکات، طارق مصطفی، محمد عرفان عرف گڈو، منا اور عرفان انصاری وغیرہ موجود تھے۔