رام پور(نامہ نگار)۔اتراکھنڈ کے گورنر عزیزقریشی نے کہاہے کہ جب وہ اترپردیش کے گورنر تھے توانہوںنے جوہریونیورسٹی کے بل پربلاخوف دستخط کردیئے تھے جبکہ انھیں خوف دلایاجارہاتھا۔ گورنر جوہر یونیورسٹی میں یادجوہر کے سلسلہ میںمنعقد جلسہ کو خطاب کررہے تھے۔انہوںنے کہاکہ یونیورسٹی کے اقلیتی کرداروالے بل پر انہیں خوف زدہ کیاجارہاتھا لیکن وہ خوف زدہ نہیں ہوئے کیونکہ انھیں کسی طرح کا لالچ نہیں ہے اور ان کا ضمیرزندہ ہے۔انہوںنے کہاکہ مولانا محمدعلی جوہرومولانا شوکت علی کوجنگ آزادی کی لڑائی کے دوران سزاسنائی گئی تھی مولانا جوہر جب کانگریس کے صدرتھے اس وقت جواہرلعل نہروکانگریس کے جنرل سکریٹری تھے لیکن ملک کی حکومتوں نے انہیں فراموش کردیا۔کابینی وزیرمحمداع
ظم خان نے کہاکہ وہ گورنر کے شکرگزار ہیں اورزاحسان مند ہیں کہ انھوں نے یونیورسٹی کے بل پر بلاخوف دستخط کئے۔انہوںنے کہاکہ ریاست کے تین گورنروں کوتبدیل کیالیکن کسی نے بل پردستخط نہیںکیا۔ریاست کے ایک سابق گورنر نے کہاتھاکہ تعلیمی ادارہ نہیں ایک سازش ہے جس کے بعد یونیورسٹی کابل گمنام ہوگیا۔انہوںنے بی جے پی پرتنقید کرتے ہوئے کہاکہ تاج محل کو مندربتایاگیاجبکہ تاج محل قبرستان کا حصہ ہے انہوںنے مرکزی وزیرجیوتی نرجن پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ انھوںنے ایسے ہی الفاظ کااستعمال کیا ہے جیساان کی پارٹی کانظریہ ہے۔