لندن۔ انگلینڈ اور ہندوستان میں تناؤ بڑھ گیا، معاملہ سلجھانے کیلئے آئی سی سی کے وکیل کی ہنگامی آمد کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔انگلش ٹیم منیجر نے ہندوستانی آل راؤنڈر
پر ضابطہ اخلاق کے لیول ٹو کی خلاف ورزی کا چارج لگا دیا، وہ ایک ٹیسٹ یا2 ون ڈے میچز کی پابندی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ دوسری جانب میزبان کپتان الیسٹرکک نے کہاکہ ہندوستان ہمارے اہم بولر پر پابندی کیلیے منفی ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہندوستان نے انگلینڈ اور آسٹریلیا کے ساتھ گٹھ جوڑ سے آئی سی سی پر قبضہ کرلیا، مگر اب اسی کونسل کو اپنے ہی پارٹنر کیخلاف استعمال کرنے کی کوشش کررہا ہے۔اس سے بگ 2 میں پھوٹ پڑتی ہوئی دکھائی دینے لگی۔ جیمز اینڈرسن کے معاملے پر دونوں بورڈز کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہورہا ہے،یہ معلوم ہوا ہے کہ جب ہندوستانی ٹیم منیجر سنیل دیو نے اینڈرسن پر اپنے آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ کو گالیاں اور دھکا دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے انھیں مبینہ طور پر لیول تھری کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا تو آئی سی سی کا ایک وکیل خصوصی طور پر دبئی سے انگلینڈ پہنچا، اس نے دونوں فریقین سے بات کرکے معاملے کو سلجھانے کی کوشش کی مگراس کا کوئی بھی فائدہ نہیں ہوا، اس وجہ سے رپورٹ کے 24 گھنٹوں کے بعد ا?ئی سی سی کو اس معاملے پر قانونی طریقہ کار پر عمل کرنا پڑا، جس کے تحت اب جوڈیشل کمشنرکا تقرر کیا جائیگا جو معاملے کی سماعت کریگا،اگر جیمز اینڈرسن قصور وار قرار پائے گئے تو ان پر کم سے کم 2 ٹیسٹ میچز کی پابندی عائد ہوسکتی ہے۔جمعرات سے لارڈز میں شروع ہونے والے ٹیسٹ میں اینڈرسن کی شرکت بدستور متوقع ہے کیونکہ ابھی تک جوڈیشل کمشنر کا تقرر نہیں ہوا،اس کیلیے آئی سی سی کی جانب سے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کو بھیجے جانے والے نوٹس کا جواب موصول ہونا بھی ضروری ہے، دوسری جانب انگلینڈ نے جوابی اقدام کے طور پر جڈیجہ کیخلاف کوڈ آف کنڈکٹ لیول ٹوکی خلاف ورزی کا الزام لگا دیا، وہ ایک ٹیسٹ یا2 ون ڈے میچز کی پابندی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ انگلش کپتان الیسٹر کک نے کہاکہ بھارت کی جانب سے رائی کا پہاڑ بنانے کی کوشش کا مقصد ہمارے اسٹرائیک بولرپر پابندی کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے کہا کہ روندر جڈیجہ اور جیمز اینڈرسن کے درمیان مشہور تکرار معمولی جھگڑے سے زیادہ کچھ نہیں ہے اور ہندوستان گھریلو ٹیم کی توجہ بٹانے کی کوشش میں چیزیں بڑھا – چڑھا کر پیش کر رہا ہے۔ وان نے دی ڈیلی ٹیلی گراف میں لکھایہ تھوڑا قابل رحم اور افسوسناک ہے کہ ہندوستان نے جیمز اینڈرسن کی رپورٹ ایسے معاملے میں کی ہے جو ایک معمولی بحث سے مزید کچھ نہیں لگتا یہ کچھ ایسا ہے جو ٹیسٹ کرکٹ کے دباؤ بھرے ماحول میں ہو سکتا ہے۔ انہوں نے لکھامیرے لئے افسوسناک بات یہ ہے کہ وہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے پاس جانے سے پہلے آپس میں اس معاملے کو نہیں سلجھا سکے۔ ہندوستان عالمی کرکٹ میں غالب ہے لیکن کھیل کو ان سے اس طاقت کا ذمہ داری سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے اور وہ اس بات کا یقین کہ اس کا استعمال صرف اپنے فائدے کیلئے نہیں کریں جیسا کہ وہ کتنے بھولے ہیں۔ اینڈرسن نے مبینہ طور پر ناٹگھم میں ڈرا ہوئے ابتدائی ٹیسٹ کے دوسرے دن جڈیجہ کو دھکا دیا اور ناشائستہ زبان کا استعمال کیا۔ہندوستان نے کچھ دن بعد سرکاری الزام لگایا اور انگلینڈ نے بھی جوابی حملے میں جڈیجہ پر الزام لگائے۔انہوں نے کہاہندوستان کو محتاط ہونا ہوگاانہیں اس بات کا یقین کرنا ہوگا کہ ان کے پاس کافی ثبوت ہوں، جس سے وہ ثابت کر سکیں کہ اینڈرسن نے شدید کچھ غلط کیا ہے، ورنہ ان پر الزام لگے گا کہ وہ بغیر کسی مسئلے کے ہی چلا رہے تھے یا پھر اس سے تصدیق ہو جائے گی کہ وہ صرف انگلینڈ کے اس بہترین بولر کو محدود کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ وان نے غصے میں لکھامجھے یہ بات بھی سمجھ نہیں آ رہی کہ مہندر سنگھ دھونی نے خود کو اس معاملے میں کیوں شامل کر لیا۔اس کا تصفیہ بورڈ سطح پر کیا جانا چاہئے تھا۔ میں دھونی کا بڑا مرید ہوں۔وہ کھیل کیلئے شاندار رہا ہے، ہندوستان کا بہترین کپتان ہے اور بہترین کھلاڑی ،اس لئے مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ وہ خود کو اس طرح نیچا کیوں کرنا چاہتا ہے۔یہ شرمناک ہے۔ اس سے ذائقہ برا ہی ہوتا ہے۔ انہوں نے لکھااگر جمی نے جڈیجہ کو دھکا دیا ہے تو یہ غلط ہے۔لیکن یہ ایک شخص کی ایک شخص کے خلاف ہونا ہے، یہ انڈر -11 کا کرکٹ نہیں ہے۔اگر اس نے گھوسا مارا ہوتا تو جمی کو محدود کیا جانا چاہئے تھا لیکن کچھ الفاظ کے ساتھ تھوڑا سا دھکا؟ اس کے ساتھ آگے بڑھنا چاہئے۔ وان نے لکھااس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یہ اب مزیدار سیریز ہو جائے گی۔ انگلینڈ اس سے جھک جائیں گے نہیں اور وہ پچ پر جارحانہ بن جائے گا۔ اس سے انگلینڈ کو جوجھنے کی ترغیب ملے گی اور عام طور پر وہ اس طرح کی ترغیب کا اچھا جواب دیتے ہیں۔مجھے اس میں کوئی حیرانی نہیں دکھائی دیتی کہ اینڈرسن اس ہفتے کے آخر میں لارڈس پر مین آف دی میچ ایوارڈ جیتے گا اور جڈیجہ اور دھونی دونوں کھلاڑیوں کو آؤٹ کرے گا۔