لکھنو:جھاڑ پھونک کا جھانسا دے کر ایک ڈھونگی بابا ایک بیوہ خاتون کے زیورات لیکر فرار ہو گیا۔ جعلسازی کا شکار ہوئی بیوہ نے اس بات کی شکایت پی جی آئی پولیس سے کی۔ پی جی آئی کے کلی مغرب علاقہ میں بیوہ سدھا دکشت اپنے دیور اور دو بچوں کے ساتھ رہتی ہے۔ بتاےا جاتا ہے کہ دو شنبہ کی دوپہر ایک ڈھونگی اس کے دروازے پر بھیک مانگتے ہوئے پہنچا۔ سدھا نے گھر سے آٹا لیکر اس کو دیا تو اس نے سدھا پر بھوت کا سایا ہونے کی بات کہتے ہوئے اس کے ہاتھ سے بھیک لینے سے انکار کر دیا۔ بابا کی بات سن کر سدھا گھبرا گئی اور بابا سے اس کی تدبیر پوچھی۔ اس پر بابا نے اس سے تین زیورات لیکر دینے اور اس کی پوجا کرنے کی بات کہی۔ سدھا نے زیورات نہ ہونے کی بات کہی تو ڈھونگی نے سدھا کے گلے میں موجود سونے کی چین، کان کی بالی پوجا کے نام پر اتروالی۔
اس کے بعد اس نے زیورکو باندھ کر اپنے کٹورے میں رکھنے کیلئے کہا۔ سدھا نے بغیر کچھ سوچے سمجھے زیورات کو کاغذ میں لپیٹ کر ڈھونگی بابا کے کٹورے میں رکھ دیا اس کے بعد بابا نے پوجا کا جھوٹا ڈھونگ رچا اور پھر سدھا کو کاغذ لوٹاتے ہوئے تین دن کے بعد کھولنے کیلئے کہا۔ بابا کے جانے کے بعد سدھا نے کاغذ کھولا تواس کے پیروں تلے زمین نکل گئی۔ کاغذ میں رکھی بالی اور چین غائب تھی۔ سدھا نے اس بات کی تحریری شکایت پی جی آئی پولیس سے کی ہے۔ پولیس نے اس کی تحریر لے لی ہے ڈھونگی کی تلاش شروع کر دی ہے۔