لکھنؤ:سروجنی نگر علاقہ میں سنیچر کی دیررات ایک جھوپڑی میں پراسرار حالات میں آگ لگ گئی آگ اس وقت لگی جب برانڈ بینڈ چلانے والا اپنے کنبہ کے ساتھ اندر سورہاتھاآگ کی گرمی محسوس ہونے پران لوگوں کی آنکھ کھل گئی جب تک وہ اپنے بیوی اور دونوں بیٹوں کو لے کر باہر نکلتا اس وقت تک وہ چاروں بری طرح جھلس گئے تھے جنہیں پڑوسیوں نے سول اسپتال میں داخل کرایا۔
سروجنی نگر کے ٹرانسپورٹ نگر واقع نئی بستی میں صابر علی اپنی بیوی قسمتن بانو ۰۴سالہ بیٹا نفیس ۳۱سالہ اور حافظ ۱۱سالہ کے ساتھ رہ کر براڈ بینڈ کا کام کرتے تھے سنیچر کی شب صابر گھروالوں کے ساتھ جھوپڑی کے اندر سورہے تھے تبھی دیر رات قریب ۱بجے پراسرار حالات میں ان کی جھوپڑی میں آگ لگ گئی اور تیز شعلے اٹھنے لگے اسی دوران صابر اور اس کی بیوی قسمتن بانو کی نیند کی کھل گئی اورآگ بجھانے میں مشغول ہوگئے لیکن آگ پر قابونہیں پاسکے بلکہ اس دوران آگ کی زد میں آکر صابر کے دونوں ہاتھ جھلس گئے فوری طور پر اس کی اطلاع فائربریگیڈ کو دی گئی اسی درمیان جھوپڑی کے اندر سورہے بیٹے نفیس اور حافظ جی بری طرح جھلس گئے آس پاس کے لوگوں نے انہیں کسی طرح باہر نکالا اور اسپتال بھیجا گیا جہاں سے ڈاکٹروں نے انہیں سول اسپتال بھیج دیا سول میں نفیس اور حافظ کی حالت سنگین بتائی جارہی ہے جبکہ صابر کو ابتدائی علاج کے بعد چھٹی دے دی گئی ہے۔ ادھر اطلاع کے بعد پہونچی فائر بریگیڈ کی گاڑی نے آگ پر قابوپالیا، صابر کے مطابق اس واقعہ میں جھوپڑی کے اندر رکھا قریب ڈیڑھ لاکھ روپئے قیمت کا سامان جل کر خاک ہوگیا۔