فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے ایک کمانڈر بسام السعدی کے قتل کے لئے صیہونی حکومت کے کمانڈوز کی خفیہ کارروائی ناکام ہو گئی
المیادین کے حوالے سے ارنا کی رپورٹ کے مطابق صیہوںی حکومت کے خصوصی فوجی دستے (یمام) نے پیر کی رات جہاد اسلامی کے ایک کمانڈر بسام السعدی کے قتل کے مقصد سے جنین کیمپ پر حملہ کردیا- اس کارروائی میں اسرائیلی فوج نے چالیس ٹینک اور فوجی گاڑیوں کے ساتھ جنین کیمپ پر حملہ کیا تاہم جہاد اسلامی کے جوانوں کے ساتھ شدید جھڑپ کے بعد اسرائیلی فوج پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہوگئی- اسرائیلی فوج نے اپنے فوجیوں کی محافظت کے لئے عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر بھی استعمال کیا
صیہونی اخبارات نے اس کارروائی کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے خصوصی دستے کے سینئر کمانڈر کے ہلاک ہونے کی خبر دی ہے کہ جسے زخمی ہونے کے بعد ہیلی کاپٹر سے اسپتال منتقل کیا گیا تھا- اسرائیلی فوج نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ جنین میں ہم جہاد اسلامی کے مضبوط حصار میں پھنس گئے ہیں۔
درایں اثنا جہاد اسلامی کے ترجمان شیخ محمود السعدی نے کہا ہے کہ بسام السعدی صحیح و سالم ہیں اور اسرائیلی فوج ان کو گرفتار کرنے یا قتل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی
قدس بریگیڈ نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ فرزندان قوم کو دشمن کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جائے گا اور ہم اس صورتحال پر مزید خاموش نہیں رہ سکتے-اس بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دشمن کو جان لینا چاہئے کہ اگر بسام السعدی شہید کئے گئے تو صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ بندی کالعدم ہوجائے گی