برلن، 6 مئی (رائٹر) مارچ میں فرانسیسی الپس کی پہاڑیوں میں گرنے والے جہاز کے مشکوک پائلٹ نے پچھلی پرواز کے وقت جہاز کو بلندی سے نیچے لانے کی مشق کی گئی۔سمجھا جاتا ہے کہ اس جہاز کے ایک پائلٹ نے خودکشی کرنے کی غرض سے جہاز کو گرادیا تھا۔ 24 مارچ کے اس حادثہ میں تمام 150 مسافر ہلاک ہو
گئے تھے ۔استغاثاو¿ں کے مطابق 27 سالہ جرمن کو پائلٹ اینڈر پاس لوبیٹس نے جب دوسرا پائلٹ باہر تھا تو کاک پٹ کا دروازہ اندے سے بند کرلیا تھا اور اسے اندر آنے سے روکنے کے بعد جہاز کو راستہ میں ہی نیچے پہاڑیوں میں گرادیا تھا۔یہ جہاز بارسلونا سے ڈوسل ڈروف جارہا تھا۔
جرمن اخبار بلڈ نے فرانس کی تفتیشی ٹیم کے حوالے سے بتایا کہ حادثہ والے دن ہی لوبٹس نے ایک دوسرا جہاز اڑاتے وقت اسے اچانک بلندی سے نیچے لانے کی مشق کی تھی۔اس نے ڈوسلڈورف سے بارسلونا جانے والی پروازکے وقت بلا ضرورت جہاز کو چند منٹ نیچے کی طرف لاتا رہا تھا جس کا بالکل کوئی جواز نہیں تھا۔دراصل لوٹیز ذینی طور سے پریشان تھااسے شدید ڈپریشن تھااور اس کے گھرسے جو کمپیوٹر ملا تھا اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس نے جہاز کے گرنے سے چند روز قبل انٹرنیٹ پر خودکشی کے طریقوں کو تلاش کیا تھا۔تفتیش کاروں کو اس کے گھر سے بہت ساری پھاڑی ہوئی پرچیاں بھی ملی تھیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ اس کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں تھی اور اس دن جہاز اڑانے کے قابل نہیں تھا۔