نئی دہلی،
راجیہ سبھا میں آج سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر رام گوپال یادو اور انہی کی پارٹی کی رکن جیا بچن کے گذشتہ دنوں پارلیمنٹ کی کینٹین کا کھانا کرنے کے بعد طبیعت خراب ہونے کا مسئلہ اٹھا، جس پر مختلف جماعتوں کے ارکان نے گہری تشویش ظاہر وہیں حکومت نے اس مسئلے پر کینٹین کے حکام سے بات کر مناسب کارروائی کرنے کا یقین دلایا.
جے ڈی یو رکن کیسی سولٹیئر نے شونيكال میں یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دنوں پارلیمنٹ کی کینٹین کا کھانا کھا کر رام گوپال یادو کی طبیعت چار دنوں تک خراب رہی. وہیں جیا بچن بھی اسی کھانے کو کھا کر بیمار ہو گئیں. انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی سنگین معاملہ ہے اور حکومت کو اس بات کا یقین کرنا چاہئے کہ اراکین کو اچھا کھانا ملے.
اس پر ڈپٹی اسپیکر پيجے كرين نے ایوان میں موجود پارلیمانی کام وزیر ایم وینکیا نائیڈو کو ہدایت دی کہ وہ اس مسئلے کو دیکھیں. نائیڈو نے ایوان کو یقین دہانی دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سولٹیئر کی بات کو نوٹس میں لیا ہے اور وہ کینٹین کے حکام کو بلا کر اس معاملے پر بات چیت کریں گے اور مناسب حل نکالیں گے.
جیا بچن نے کہا کہ وہ اس معاملے پر بحث نہیں کرنا چاہتی تھیں لیکن انہیں گزشتہ دنوں پارلیمنٹ کی کینٹین کا کھانا کرنے کے بعد بہت تکلیف ہوئی. ایوان کے ارکان کو گزشتہ دنوں دیر تک بیٹھنا پڑا تھا اور اس دوران انہوں نے کینٹین سے کھانا کھایا. جیا نے کہا کہ اس طرح کا کھانا گزشتہ 4-5 سال سے پارلیمنٹ کی کینٹین میں دیا جا رہا ہے. انہوں نے کہا کہ ہمیں باسی کھانا مل رہا ہے.
کانگریس کے راجیو شکلا نے ان کی اس شکایت کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ اس وقت سے شروع ہوئی ہے، جب سے پارلیمنٹ کی کینٹین میں کھانا باہر سے مگايا جانے لگا. انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی کینٹین میں باورچی خانے کو بند کر دیا گیا ہے اور کھانا صبح 6 بجے ہی منگا لیا جاتا ہے اور پھر پورے دن دیا جاتا ہے. شکلا نے کہا کہ وہ خود کینٹین کمیٹی کے رکن رہ چکے ہیں اور انہوں نے پارلیمنٹ کی باورچی خانے میں کھانا بنانے کی سفارش کی تھی. انہوں نے کہا کہ حکومت کو پرانی نظام پھر سے بحال کرنا چاہئے.