سری لنکا کے خلاف یک روزہ سیریز کاچوتھامقابلہ آج
کولکاتا۔ اب تک سری لنکا سے کسی بھی طرح کے چیلنج نہیں پانے والا ہندوستان پانچ میچوں کی سیریز میں کلین سوئپ کرنے کے مقصد سے کل یہاں ہونے والے چوتھے ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میچ میں بھی اپنے اس پڑوسی ملک پر کسی طرح کا رحم نہیں دکھائے گا۔سری لنکا نے اپنے حملے میں کچھ تیزی لانے کے مقصد سے اسپنر اجنتا مینڈس کو ٹیم میں شامل کیا ہے۔ یہی نہیں بلے بازوں کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے لاہرو تھرمانے اور دنیش چنڈی مل کو بھی باقی دو میچوں کیلئے ٹیم میں لیا گیا ہے۔ان کھلاڑیوں کو شامل کرنے میں سری لنکا نے دیر کر دی کیونکہ ہندوستان پہلے ہی 3-0 کی برتری لے کر سیریز اپنے نام کر چکا ہے۔ سری لنکااگرچہ باقی دو میچوں میں چیلنج پیش کرکے وقار بچانے کی خاطر کھیلے۔ہندوستان نے باقاعدہ کپتان مہندر سنگھ دھونی کی غیر موجودگی میں کچھ نئے کھلاڑیوں کو آزمایا ہے۔ اس نے شکھر دھون اور روندر جڈیجہ کی جگہ روہت شرما اور رابن اتھپا کو شامل کرکے پھر سے ٹیم کو نئی شکل دی ہے۔دھون کے ساتھ ورلڈ کپ میں اننگز کا آغاز روہت اور اجنکیا رہانے میں سے کون کرے گا یہ بحث کا موضوع ہے۔ روہت نے چوٹ پر قابو پانے کے بعد ٹیم میں واپسی کی ہیں۔ انہوں نے سری لنکا کے خلاف پریکٹس میچ میں ہندوستان اے کی طرف سے 142 رن بنائے تھے۔ وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرکے سلیکٹرز کو متاثر کرنے کی کوشش کریں گے۔دھون نے گزشتہ میچوں میں جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے سیریز میں 94۔ 33 کی اوسط سے 283 رنز بنائے اور سلیکٹرز نے اب انہیں آرام دینے کا فیصلہ کیا۔روہت کے علاوہ جارحانہ بلے باز اور پارٹ ٹائم وکٹ کیپر اتھپا کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ ہندوستان اپنے بلے بازی آرڈر میں کس طرح کی تبدیلی کرتا ہے۔سری لنکا کے کپتان انجیلو میتھیوز نے اپنے بلے بازوں کو رن نہیں بنا نے کیلئے آڑے ہاتھوں لیا۔ سری لنکا کی ٹیم نے کمار سنگاکارا، اپل تھرانگا، دھمکا پرساد اور سورج رندیو کو باہر کرکے ورلڈ کپ سے پہلے کچھ دیگر کھلاڑیوں کا موقع دینے کی حکمت عملی اختیار کی ہے۔مینڈس کی واپسی سے حملہ مضبوط ہوا ہے۔ ابھی تک ہندوستانی بلے بازوں نے سری لنکاحملے کی دھجیاں اڑانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے اور دیکھنا ہوگا کہ مینڈس کتنا فرق پیدا کر پاتے ہیں۔مینڈس کے علاوہ تھریمانے اور چنڈی مل بھی ٹیم میں شامل کئے گئے ہیں جنہوں نے ویسٹ انڈیز اے کے خلاف حال میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ تھری مانے نے چار اننگز میں تین نصف سنچری جبکہ چنڈی مل نے دو نصف سنچری لگائی تھی۔ سری لنکا کو ان دونوں سے بڑی اننگز کی توقع رہے گی۔جے وردھنے کا اچھی فارم دکھانا سری لنکا کیلئے راحت کی بات ہے۔ یہ تجربہ کار بلے باز نے گزشتہ میچ میں 124 گیندوں پر 118 رنز بنائے لیکن انہیں دوسرے سرے سے مدد نہیں ملی جس سے سری لنکا کی ٹیم 242 رنز پر آؤٹ ہو گئی تھی۔ ہندوستانی حملے کی بات کریں تو محمد سمیع اور بھونیشور کمار کی غیر موجودگی میں امیش یادو توقعات پر کھرے اترے ہیں۔ انہوں نے اب تک تین میچوں میں آٹھ وکٹ لیے ہیں۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر پٹیل نے بھی کافی امیدیں جگائی ہیں۔ اس کے علاوہ ٹیم میں کرن شرما، کمار اور کیدار جادھو بھی شامل ہیں۔بلے بازی کی طرح بولنگ حملے میں بھی تبدیلی کا امکان ہے۔ کرن اور ونے کمار کو موقع دیا جا سکتا ہے۔لیگ اسپنر کرن شرما نے گھریلو سیشن میں مسلسل وکٹ لئے ہیں۔ انہوں نے سری لنکا کے خلاف پریکٹس میچ میں بھی 47 رن دے کر چار وکٹ لئے تھے۔ ایڈن کے وکٹ کو دیکھتے ہوئے ہندوستان تین اسپنروں کے ساتھ اتر سکتا ہے۔امباتی رائیڈ اور کیدار جادھو بھی ٹیم میں ہیں اور ایسے میںہندوستان کے پاس وکٹ کیپرنگ کے کئی اختیارات ہیں۔ جادھو اچھی فارم میں ہیں۔ انہوں نے جولائی اگست میں آسٹریلوی دورے میں ہندوستان اے کی طرف سے تین نصف سنچری لگائی تھی۔وہیں دوسری جانب ہندوستان کا آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں بھلے ہی ریکارڈ اچھا نہیں رہا ہو لیکن سابق کپتان بشن سنگھ بیدی اور دلیپ وینگسرکر کا خیال ہے کہ مہندر سنگھ دھونی کی قیادت والی ٹیم ان دونوں ممالک میں اگلے سال ہونے والے ورلڈ کپ میں خطاب کے مضبوط دعویدار کے طور پر حصہ لے گی۔بیدی نے کہاوہ ون ڈے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ وہ خطاب برقرار رکھنے کے قابل ہیں لیکن انہیں اس کیلئے سخت محنت کرنی ہوگی۔ آخر کار یہ ورلڈ کپ ہے۔ پانچ چھ ٹیمیں ایسی ہیں جو ورلڈ کپ جیت سکتی ہیں۔وینگسرکر نے بھی ان کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے اچھے مواقع ہیں لیکن ٹیم کو اسے آسان نہیں ماننا چاہئے۔انہوں نے کہابیشک وہ خطاب برقرار رکھ سکتے ہیں کیونکہ ان میں ایسا کرنے کی صلاحیت ہے۔ نوجوان کھلاڑیوں نے اب تک بہت اچھاکردار ادا کیا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی مجھے لگتا ہے کہ چوٹی کی آٹھ ٹیمیں ہندوستان کو چیلنج کرنے کے قابل ہیں۔