ناٹگھم۔ شاندار آل رائونڈر کھیل کے دم پر ملی دھماکہ دار جیت سے حوصلہ افزائی ہندوستانی کرکٹ ٹیم انگلینڈ کے خلاف کل تیسرے ایک روزہ کرکٹ میچ میں اس فتح کو برقرار رکھتے ہوئے 2۔0 کی سبقت بنانے اترے گی۔برسٹل میں پہلا ون ڈے بارش
کی وجہ سے منسوخ ہونے کے بعد ہندوستان نے کارڈف میں دوسرے ون ڈے میں 133 رنز سے جیت درج کر کے سبقت بنالی۔ برصغیر کے باہر پہلی سنچری جمانے والے سریش رینا نے 75 گیندوں میں 100 رنز بنائے جو اس فارم کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔وہیں روندر جڈیجہ نے گیند بازی میں جوہر دکھائے۔ دونوں ٹیمیں ٹرینٹ برج میں پہلے کھیل چکی ہیں جس کی پچ کو میچ ریفری ڈیوڈ بون نے خراب بتایا تھا۔اس کے بعد آئی سی سی نے میدان ملازمین کو سرکاری انتباہ دیا تھا۔
اس میں گیندبازوں کے لئے کچھ نہیں تھا جبکہ دونوں ٹیموں کے پچھللے بلے بازوں کیلئے وہ نعمت ثابت ہوئی۔ اگر ون ڈے میچ میں بھی ایسی ہی پچ رہتی ہے تو کسی کو شکایت نہیں ہوگی کیونکہ ناظرین رنز کی برسات دیکھنا چاہتے ہیں۔ ٹرینٹ برج میچ سے روندر جڈیجہ اور جیمز اینڈرسن تنازعہ کی یادیں بھی تازہ ہو جائے گی۔ہندوستانی انتظامیہ نے جڈیجہ کو مبینہ طور پر دھکا دینے کے معاملے میں اینڈرسن کو سزا سنانے کے لیے دباؤ بنانے پر اتنا وقت بیکارکیا کہ ٹیم اپنا فوکس ہی کھو بیٹھی اور سبقت بنانے کے باوجود سیریز ہار گئی۔ دونوں ٹیمیں جب ٹرینٹ برج کے پویلین کے سیرے گلیارے سے گزرے گی تو اس پرکرن کے بارے میں ان کا نظریہ جدا ہوگا۔ہندوستان کچھ ثابت کرنے کی نیت سے اتریگا۔کارڈف میچ سے ظاہر ہو گیا ہے کہ ون ڈے فارمیٹ میں ہندوستان کا پلڑا انگلینڈ پر بھاری ہے۔
یہاں سے مہندر سنگھ دھونی اینڈ کمپنی کو لے نہیں کھونی ہے کیونکہ یہ ٹیسٹ سیریز میں شکست کا بدلہ برابر کرنے کی بات نہیں ہے بلکہ اگلے سال ہونے والے ورلڈ کپ کی تیاری کیلئے اہم سلسلہ ہے۔دھونی کی نظریں اگلے چھ ماہ میں مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر ہونی چاہئے۔ایسے میں کارڈف میں ہندوستان کو ملی کامیابی اچھی شروعات ہے۔چھ میں سے چار بلے بازوں نے وہاں رن بنائے اور راحت کی بات روہت شرما اور اجنکیا رہانے کا رن بنانا رہا۔سلامی بلے باز کے طور پر روہت اور چوتھے نمبر پر رہانے کی افادیت پر سوال اٹھ رہے تھے۔انہوں نے بالترتیب 52 اور 41 رن کی بہترین اننگ کھیل کر اپنے لیے کچھ موقع اور جٹا لئے۔ کپتان دھونی نے میچ کے بعد واضح کر دیا تھا کہ رینا پانچویں نمبر پر ہی اتریں گے۔فکر کا سبب وراٹ کوہلی اور شکھر دھون کی خراب فارم ہے۔دھون کو نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں ایک بار باہر کیا گیا اور کوہلی نے اننگز کی شروعات کی تھی۔یہ قدم یہاں نہیں اٹھایا جا سکتا لیکن دھون پچھلی سات اننگز میں 12، 0، 32، 12، 28، 9 اور 11 رن ہی بنا سکے ہیں جو تشویش کا باعث ہے۔ پہلی بار ہندوستانی بولنگ دھونی کا سردرد نہیں ہوگی۔دیکھنا یہ ہے کہ ٹرینٹ برج کی منفی پچ پر ہندوستانی گیندباز کیسا مظاہرہ کرتے ہیں۔ون ڈے میں شرمناک شکست کے بعد ٹیسٹ سیریز میں جیت کا انگلینڈ کا جوش دھیما پڑ گیا ہے۔انگلینڈ ٹیم مینجمنٹ کی مکمل توجہ فی الحال آئندہ ورلڈ کپ پر ہے اور کارڈف میں ان کی کارکردگی کو دیکھ کر کہیں نہیں لگا کہ وہ تیاریوں کو لے کر سنجیدہ ہے۔