ایٹہ،16مارچ(یو این آئی)اتر پردیش کی ایٹہ ضلع میں کل دیر رات جیل میں اسلحہ ہونے کی اطلاع پر آگرہ رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل(جیل) و دیگراعلی افسران نے پولس دستہ کے ساتھ وہاں پہونچے اور باریکی سے تلاشی لی۔سرکاری ترجمان نے آج یہاں بتایا کہ جیل میں اسلحہ و موبائل ہونے کی اطلاع پر جیل افسران نے پولس کے ساتھ مشترکہ تلاشی مہم چلائی۔ تلاشیکے دوران ایک قیدی کے سیل سے موبائل فون برامد ہوا۔جیل میں اسلحہ ملنے کا افسران نے انکار کیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کل رات جیل میں قیدیوں کے پاس اسلحہ ہونے کی اطلاع ملی تھی جس پر فوری کاروائی کرتے ہوئے آگرہ رینج کے ڈی آئی جی کیدار ناتھ،ایٹہ کے کلکٹر نیدھی کیسر وانی اور سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ وسرجن سنگھ یادو و دیگر افسران نے پولس و پی اے سی کے ساتھ رات 11بجے تلاشی لی۔تقریبا دو گھنٹے تکل جیل کی تلاشی لی گئی ۔ اس دوران جیل کے ایک قیدی گڈو کے پاس موبائل فون ملا ہے جسے ضبط کر لیا گیا ہے اور اس بات کی جانچکرائی جا رہی ہے کہ یہ موبائل جیل میں کیسے پہنچا۔
غور طلب ہے کہ ایٹہ جیل میں گذشتہ 3مارچ کو تلاشی کے دوران ایک قید
ی منوج کے پاس سے موبائل فون برامد ہونے پر قیدیوں نے جیل کارکنانپر حملہ کر دیا تھاجس میں 6جیل افسران سمیت کئی قیدی زخمی ہوگئے تھے ۔ اس واقعے کے بعد علی گڑھ کے زونل افسر چندر کانت اور ڈی آئی جی گووند اگروال کے ساتھ ڈی آئی جی جیل کیدار ناتھ، ایٹہ کے کلکٹر نیدھی کیسروانی اور سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ سریندر کمار ورما نے جیل کا دورہ کیا تھا۔جیل میں ہوئے تشدد کے واقعے کے بعد اسی رات کو جیل سے تین قیدی منوج ایراجو اور پنکج کو آگرہ، علی گڑھ اور بدایوں جیل میں ٹرانسفر کر دیا گیا تھا۔اس واقعے سے جیل کے قیدی مشتعل ہوگئے تھے اور انہوں نے پانچ مارچ کو جیل میں بھوک ہڑتال کر دی تھی۔بعد میں 11مارچ کو ایٹہ ضلع سے بدایوں جیل میں ٹرانسفر کئے گئے قیدی پنکج نے ایٹہ کورٹ میں پیشی پر لائے جانے پر واپس لوٹتے وقت ایٹہبس اسٹینڈ پر بس کے سامنے کود کر خود کشی کر لی تھی۔اس واقعے سے بھی جیل کے قیدی مشتعل ہوگئے اور انہوں نے 12و 13مارچ کو اپنی مطالبات کے لئے بھوک ہڑتال کر دی۔جیل کے ہی ایک قیدی سوربھ یادو پر یہ الزام لگایا گیا ہے وہ اپنے رسوخ کا استعمال کرکے قیدیوں سے بھوک ہڑتال کراتا ہے اور انہیں مشعل کر تا ہے ۔قیدیوں کے دیکھ بھال کرنے والے جیل کارکنان کے مطالبے پر 13مارچ کو سوربھ یادو کو وہاں سے بریلی سنٹرل جیل بھیج دیا گیا تھا۔