لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ گوسائیں گنج واقع ضلع جیل میں سنیچر کو ایک قیدی محافظ کی پُراسرار حالت میں موت ہو گئی۔ اس کی لاش کوارٹر کے اندر رضائی میں لپٹی ہوئی ملی۔ موت کی اطلاع جیل میں پھیلتے ہی افراتفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ اطلاع پاکر موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔پولیس قیدی کی موت کو فطری بتا رہی ہے وہیں پولیس کا یہ بھی کہنا ہے پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے تک کچھ بھی نہیں کیا جا سکتا ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق بہرائچ ضلع کے پنڈت پوروا رانی گنج کے رہنے والے ۵۹ سالہ ٹھاکر
پرسادے تیواری ضلع جیل میں قیدی محافظ تھے۔ وہ جیل احاطہ بلاک ۱۵کے کوارٹر نمبر سی ۱۵ میں رہتے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ آج صبح دیر تک نہ اٹھنے پر پڑوس میں رہنے والے لوگوں نے آواز دی لیکن کوئی آہٹ نہ ملنے پر انہوں نے قیدی محافظ ونود کمار کو اطلاع دی تو انہوں نے کوارٹر میں جاکر دیکھا تو دروازہ اندر سے بندتھا جس کی اطلاع پولیس کودی گئی۔ اطلاع پاکر موقع پر پہنچی پولیس نے دروازہ توڑا تو وہ مردہ حالت میں رضائی میں پڑے تھے۔ پولیس نے لاش قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دی ہے۔ ضلع جیل میں ہوئی قیدی محافظ کی موت کے بعد پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی موت سردی لگنے کے سبب ہوئی ہے۔ جسم پر کوئی ظاہری چوٹ کے نشان بھی نہیں ہیں جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ موت مشتبہ حالت میں ہوئی ہے اس لئے لوگ قتل کئے جانے کا اندیشہ ظاہر کر رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں پولیس کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ہے فی الحال پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے۔