نئی دہلی:دہلی پولس کمشنر بی ایس بسی نے آج کہا کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں ملک مخالف نعرے لگائے جانے کے معاملے کی جانچ صحیح سمت میں چل رہی ہے اور انہیں امید ہے کہ اس معاملے میں ملزم بنائے گئے مفرور طالب علموں کو جلدہی گرفتار کر لیا جائے گا۔ مسٹر بسی دوارکا میں نئے تھانے اور پولس اہلکاروں کی ایک نئي رہائشی کمپلیکس کے سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات چیت کر رہے تھے ۔ جے این یو تنازعہ میں ملک مخالف نعرے لگانے کے معاملے میں ایک طالب علم عمر خالد کے ساتھ چند دوسرے طالب علموں کے نام سامنے آنے ، اور ان کی گرفتاری کے لیے دہلی پولس ٹیم کے ذریعہ مختلف ریاستوں میں چھاپہ ماری کرنے کے سوال پر پولس کمشنر نے کہا کہ تحقیقات درست سمت میں چل رہی ہیں اور مفرور ملزمان جلدہی پکڑ لئے جائیں گے ۔ تہاڑ جیل میں بند جے این یو طلبہ یونین کے لیڈر کنہیا کمار کی سلامتی کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر بسی نے کہا کہ کنہیا کے خلاف سنگین الزام لگے ہیں ، ایسے میں اگر اسے ضمانت پر رہا بھی کیا جاتا ہے تو پولس کو انہیں اضافی سکیورٹی مہیا کرانی پڑے گی تاکہ اس کی جان کو کسی طرح کا خطرہ نہ ہو۔ جے این یو کے واقعے پر تنازعہ میں پھنسنے اور اس کی وجہ سے انفارمیشن کمشنر کے عہدے کے لئے مضبوط دعویدار ہونے کے ان کے امکانات ختم ہونے سے متعلق خبروں کے سوال پر پولس کمشنر نے کہا کہ وہ اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے اور ویسے بھی انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے ۔