لاہور۔ حب الوطنی پر انگلیاں اٹھنے سے وسیم اکرم چراغ پا ہوگئے، سابق کپتان کا کہنا ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر بدتمیزی کرنے والے سامنے ہوں تو منہ توڑ جواب دوں۔پی سی بی کے کسی چیئرمین نے کام کرنے کی پیشکش نہیں کی تو بھیک کیوں مانگوں، غیرملکی چینل میں نوکری اور آئی پی ایل میں کام نہ کروں تو کیا امرود بیچوں؟۔ تفصیلات کے مطابق وسیم اکرم اکثر بیرون ملک سرگرم نظر آتے ہیں لیکن قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ کام کرنے کا وقت نہیں ملتا، اس صورتحال پر شائقین کی بڑی تعداد سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر ان کی حب الوطنی کو شکوک کی زد میں لاتی ہے، گذشتہ روز ایک انٹرویو میں سابق کپتان پھٹ پڑے، انھوں نے کہا کہ بات کرنے کا کوئی
طریقہ ہوتا ہے، بدتمیزی کرنے والے سامنے ہوں تو ان کو بتائوں، ابھی مجھ میں اتنی جان موجود ہے، شکر ہے کہ وہ سامنے نہیں ہوتے۔انھوں نے کہا کہ میں ایک مصروف آدمی ہوں، پی سی بی مجھے پلان دے کہ 2 سال میں یہ ٹورز ہیں، ان تیاریوں کی ضرورت ہے تو میں وقت ضرور نکالوںگا، جب کوئی آفر ہی نہیں دیگا تو کیا بورڈ لگا کر بھیک مانگوں کہ مجھے رکھ لو؟ میری زندگی دائو پر نہیں لگی کہ ایسا کروں، بار بار مختلف چیئرمینز سے کہتا رہا کہ چند ہفتے کیلیے فارغ اور ملک میں موجود ہوں۔اے ٹیم کے 4 یا 5 فاسٹ بولرز کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی بلائیں تاکہ ان کے ساتھ روزانہ 4 گھنٹے کا سیشن کروں لیکن کسی نے بھی آفیشل طور پر دعوت نہیں دی، ویب سائٹس پر لوگ منہ اٹھائے لکھ دیتے ہیں کہ دوسرے ممالک میں کام کرتے ہو پاکستان کیلئے کیوں نہیں، میرا یہ سوال ہے کہ کوئی ضرورت محسوس نہ کرے تو میں کیا کر سکتا ہوں، اگر ٹی وی چینل یا آئی پی ایل کی نوکری چھوڑ دوں تو کیا امردو بیچوں؟ انھوں نے کہا کہ عزت، شہرت سب کچھ پاکستان کی بدولت ملا جس پر فخر ہے، حب الوطنی کیلئے سوشل میڈیا پر کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں۔