۔ 5 دسمبر: لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے ایک اہم رہنما کو لبنان کے دارالحکومت بیروت کے نزدیک قتل کر دیا گیا۔ حزب اللہ نے اس قتل کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیا ہے۔حزب اللہ کے ٹی وی چینل کے مطابق اس کے رہنما حسن القیس کا قتل بیروت کے مشرقی حصے میں ان کے گھر کے قریب کیا گیا ہے۔ حزب اللہ نے ان کی ہلاکت کا باضابطہ طو ر پر اعلان کر دیا ہے۔ابتک سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق ان کا قتل منگل اور بدھ کی درمیانی شب کیا گیا ہے۔ حزب اللہ کے مطابق اس کے رہنما کا قتل اس کے کھلے دشمن نے کیا ہے۔علی طبایتی حزب اللہ کے پس منظر اور سرگرمیوں کو اپنے تجزیات کا موضوع بنا تے رہتے ہیں۔ اس قتل کے بارے میں انہوں نے کہا ہے کہ” اس کارروائی کا مقصد اس کے سوا کچھ نہیں کہ لبنان میں مذہبی منافرت بڑھے اور فرقہ واریت کی آگ بھڑک اٹھے ۔” تاہم انہوں نے کہا” ابھی قتل کے بارے میں ایسی اطلاعات سامنے نہیں آسکی ہیں جن سے کسی حتمی نتیجے تک پہنچا جاسکے۔”علی طبایتی نے کہا ” لبنان میں کوئی چیز چھپی نہیں رہتی ، جلد یا بدیر ہم یہ جان لیں گے کہ حسن القیس کو کس طرح قتل کیا گیا اور کس نے کیا۔”حزب اللہ کی طرف سے حسن القیس کے قتل کی فوری طور پر اسرائیل پر لگائے گئے الزام کو لبنان میں اس کے سیاسی پس منظر کے حوالے سے زیر بحث لایا جا رہا ہے۔