لکھنؤ(نامہ نگار)دنیامیں اپنی تاریخی عمارتوں کیلئے مشہور حسین آباد اینڈ ایلائڈ ٹرسٹ کی ویب سائٹ غلط معلومات فراہم کر رہی ہے جلد بازی میں شروع کی گئی ویب سائٹ کی غلطیوں کے بارے میں ٹرسٹ کے چیئر مین اور ضلع مجسٹریٹ کو مطلع کرانے کے باوجود ویب سائٹ پر فراہم اطلاع درست نہیں کی گئیں۔ ویب سائٹ
پر غلط اطلاع فراہم ہونے سے سیاحوں کو عمارتوں کے بارے میں غلط معلومات حاصل ہو رہی ہیں۔
آصفی امام باڑہ ، بھول بھولیاں اور چھوٹے امامباڑہ جیسی عالمی شہرت یافتہ تاریخی عمارتوں کے بارے میں ملکی و ممالک غیر کے سیاحوں کو اطلاع دینے کیلئے تاریخی عمارتوں کی انتظامیہ حسین آباد اینڈ ایلائڈ ٹرسٹ نے سنیچر کو ویب سائٹ www.husainabadtrust.com شروع کی ۔ جلد بازی میں شروع کی گئی ویب سائٹ میں شروعات سے ہی غلطیاں رہیں جن کے بارے میں ٹرسٹ کے چیئر مین اور ضلع مجسٹریٹ راج شیکھر کو مطلع کیا گیا چیئر مین نے کہا کہ ویب سائٹ بھی بن رہی ہے اور جلد ہی غلطیاں درست کی جائیںگی۔
یہ ہیں غلطیاں
ویب سائٹ کھولتے ہی پہلے صفحہ پر ٹرسٹ کی عمارتوں کی فہرست فراہم کرائی گئی ہے۔ فہرست میں پہلے مقام پر جہاں امامباڑہ آصفی بتایا گیا ہے وہیں چھٹے مقام پر ایک بار پھر امامباڑہ آصفی بتایا گیا ہے۔ اسی طرح ویب سائٹ میں عمارتوں پر غلط نام درج ہیں۔ تحسین گنج واقع جامع مسجد کی تصویر کے نیچے بڑا امام باڑہ درج ہے۔جامع مسجد ایک تاریخی مسجد ہے اس کی تعمیر اودھ کے بادشاہ محمد علی شاہ نے اپنے دور اقتدار میں سال ۱۸۴۲ء میں کرایا تھا مسجد آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی جانب سے محفوظ آثار قدیمہ کے زمرے میں شامل ہے۔
ویب سائٹ کی لاگت
ایک لاکھ روپئے
ٹرسٹ کی ویب سائٹ کی لاگت تقریباً ایک لاکھ روپئے ہے ایک لاکھ روپئے کی لاگت اور سرکاری نگرانی میں تیار ویب سائٹ میں غلطیوں نے سوال کھڑے کر دیئے ہیں تاریخی عمارتوں کیلئے کام کرنے والے محمد حیدر ایڈوکیٹ کہتے ہیں کہ ویب سائٹ ٹرسٹ کے مصدقہ ویب سائٹ ہے۔ ایسے میں ویب سائٹ میں غلطیاں نہیں ہونا چاہئے۔ ویب سائٹ پر عمارتوں سے متعلق پور ی تفصیل ہو نہ کہ ادھوری اور غلط۔