لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ سماج وادی پارٹی کے ترجمان راجندر چودھری نے کہا ہے کہ اترپردیش میں سماج وادی پارٹی نے اپنی حصولیابیوں کی بنیاد پر عوام میں پارٹی کے تئیں اعتماد پیدا کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی نے امید وار وںکے انتخاب ، پروگرام اور تشہیر میں تمام مخالف پارٹیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ مسٹر چودھری نے کہا کہ مذکورہ سیاسی جماعتوں میںرسہ کشی چل رہی ہے اور یہ آپس میں ہی ساتھیوں کو ناکام کرنے کی سازشیں کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام اب ان سے عاجز ہوچکے ہیں ۔ مسٹر چودھری نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں اوپر سے نیچے تک اندرونی چپقلش ہے۔ اقتدار کے حصول کیلئے ان جماعتوں کے اندر اپنی ہی پارٹی کے دوسرے ساتھیوں کو ختم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے
مسٹر چودھری نے کہا کہ مرکزی میں اکثریت حاصل کرنے کی انہیں امید نہیں ہے اس کے باوجود بھی وہ اقتدار کیلئے کوشش کر رہی ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ آر ایس ایس نے پارلیمنٹ میں اکثریت میں آنے سے قبل ہی جنہیں وزیر اعظم عہدہ کا دعویدار بتایا ہے انہیں کوئی بھی نمائندہ اپنی نشست دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔ پارٹی میں بغاوت کے آثار نظر آرہے ہیں۔
مسٹر چودھری نے مزید کہا کہ سماج وادی پارٹی کی حکومت نے پانچ سال کے وعدے دو سال میں ہی پورے کر دیئے ہیں۔ سماج کے تمام طبقوں کے مفادات کا خیال رکھتے ہوئے عوامی مفادات کی اسکیموں کو عملی جامہ پہنایا ہے۔ کاشتکار نوجوان اور اقلیتیں اسکیموں سے عوام مستفید ہو رہے ہیں۔ ان کی نقل دیگر ریاستوں کی حکومتیں کر رہی ہیں ۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کی قیادت میں اترپردیش کو آدرش اور اتم پردیش بنانے کی مہم جاری ہے۔ عوام کا ارادہ متبادل کے طور پر سماج وادی پارٹی اور اس کے سربراہ کے ہاتھوں کو مضبوط کرنے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں ان کا فیصلہ کن رول ہوگا۔