ممبئی (وارتا) سونے کی درآمدات کو کنٹرول کرنے کیلئے سخت اقدامات کے باوجود ۲۰۱۳ میں ملک میں اس کی مانگ
۱۳ فیصد بڑھ کر ۹۷۵ ٹن بڑھ پر پہنچ گئی۔ لیکن چین نے ہندوستان سے دنیا کا سب سے بڑا سونا صارف کا تاج چھین لیا ۔ عالمی گولڈ کونسل کی آج یہاں جاری رپورٹ کے مطابق ۲۰۱۳ کی دوسری ششماہی سے سونے کی مانگ میںکمی آئی لیکن پہلی ششماہی کے اپریل میں قیمتوں میں گراوٹ آنے سے اس کی مانگ میں اضافہ ہو اتھا جس سے سالانہ بنیاد پر اس میں اضافہ درج کیا گیا ہے ۔ ۲۰۱۲ میں ۸۶۴ ٹن سونا ہندوستان آیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اس ملک میں زیورات کی مانگ ۷ء ۶۱۲ ٹن پر پہنچ گئی جس کی کل قیمت ۶ء ۷۵۰ ۱۶۱ کروڑ روپئے ہے جبکہ ۲۰۱۲ میں ۵۵۲ ٹن یا ۱ء ۱۵۸۳۵۹ کروڑ روپئے رہی تھی اس دوران سرمایہ کاری کے لحاظ سے سونے کی مانگ اس سے قبل سال کے ۲ء ۳۱۲ ٹن کے مقابلے میں ۱۶ فیصد کے اضافے کے ساتھ ۱ء ۳۶۲ ٹن رہی ہے۔ ۲۰۱۲ میں ۶ء ۱۸۴ ۹۰ کر وڑ روپئے سونے میں سرمایہ کاری کی گئی تھی جو ۲۰۱۳ میں بڑھ کر ۸ء۴۶۰ ۹۵ کروڑ روپئے پر پہنچ گئی اس دوران سونے کی مانگ ۱۱۳ ٹن سے ۷۹ء ۱۰ فیصد گھٹ کر ۸ء ۱۰۰ ٹن رہ گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں سونے کی درآمد میںاضافہ درج کئے جانے کے باوجود چین نے اس معاملے میں ہندوستان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور وہ دنیا کا سب سے بڑا سونا استع
مال کرنے والا ملک بن گیا ہے ۔ ۲۰۱۳ میں چین میں سونے کی مانگ ۳۲ فیصد بڑھ کر ۱۰۶۶ ٹن پر پہنچ گئی۔ کونسل کے مطابق ۲۰۱۳ میں بین الاقوامی سطح پر سونے کی مانگ ۱۵ فیصد گھٹ کر ۳۷۵۶ ٹن پر آگئی جبکہ ۲۰۱۲ میں یہ ۸ء ۴۴۱۵ٹن رہی تھی۔ رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی سطح پر سرمایہ کاروں نے ای ٹی ایف سے ۸۸۱ ٹن سونا فروخت کیا ہے جس سے سونے کی مانگ میں گراوٹ آئی ہے ۔
حالانکہ صارفین مانگ میںاس دوران ۲۱ فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ کونسل نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر زیورات کی مانگ۱۷ فیصد بڑھ کر ۲۲۰۹ ٹن پر پہنچ گئی جبکہ گولڈ بسکٹ اور سکوں کی مانگ ۲۸ فیصد بڑھ کر ۱۶۵۴ ٹن پر پہنچ گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر اور ترقی یافتہ دونوںممالک میں صارفین سطح پر سونے کی مانگ میں اضافہ ہو ا ہے ۔ کونسل نے کہا ہے کہ ۲۰۱۳ میں مانگ میںجہاں ۱۵ فیصد کی گراوٹ درج کی گئی ہے ۔ وہیں فراہمی سال ۲۰۱۲ کے مقابلے میں ۲ فیصد گھٹ کر ۴۳۴۰ ٹن رہی ہے ۔