لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ حضرت گنج علاقہ میں جمعرات کو ایک ٹھیکیدار ایک خاتون دوست کے ساتھ تنشک شو
روم میں خریداری کرنے کیلئے آیا تھا۔ خریداری کرنے کے بعد جب دونوں باہرنکلے تو ٹھیکیدار کو ایک خاتون نے آواز دی۔ جب انہوں نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو وہ حیران رہ گئے۔ در اصل آواز دینے والی خاتون اس کی بیوی تھی۔ ٹھیکیدار کی بیوی کو دیکھ کر خاتون دوست گاڑی لیکر فرار ہو گئی۔ سڑک پر ہی کافی دیر تک شوہر او ربیوی کے درمیان ہنگامہ ہوتا رہا۔ راہ گیروں کو محسوس ہوا کہ ٹھیکیدار خاتون سے چھیڑ خانی کر رہا ہے اور زبردستی اسے کار میں لے جانے کی کوشش کر رہاہے۔ لوگوں نے پولس کو اس کی اطلاع دی۔ ٹھیکیدار نے پولس کو بتایا کہ وہ جس خاتون سے بات کر رہاہے وہ اس کی بیوی ہے۔ خبر کے مطابق جمعرات کی شام شاہ نجف روڈ پر واقع تنشک شوروم پر کرشنا نگرکا باشندہ وکاس دیویدی ایک لڑکی کے ساتھ زیورات کی خریداری کرنے کیلئے آیا تھا۔ خریداری کرنے کے بعد وکاس اپنی خاتون دوست کے ساتھ شوروم سے باہر آیا تو اسے ایک خاتون نے آواز دی۔ وکاس نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو وہ حیران رہ گیا کیونکہ آواز دینے والی کوئی اور نہیں بلکہ وکاس کی بیوی تھی۔ اچانک بیوی کو سامنے دیکھ کر وکاس حیرت زدہ رہ گیا۔ دوسری جانب اس کی خاتون دوست کار اسٹارٹ کر کے موقع سے فرار ہو گئی۔ وکاس نے بیوی کو سمجھانے کی کوشش کی۔ یہ دیکھ کر راہ گیروں نے پولس پکیٹ پرموجود سپاہی سنیل کو اغوا کرنے کی اطلاع دی۔ سنیل نے موقع پر پہنچ کر وکاس کو پکڑ لیا اور سہارا گنج چوکی انچارج کو اطلاع دی۔ چوکی انچارج دھیرج موقع پر پہنچے اور وکاس و اس کی بیوی کو کوتوالی لیکر چلے گئے۔
وکاس اور اس کی بیوی کے کوتوالی پہنچنے کے بعد ان کے اہل خانہ بھی موقع پر پہنچ گئے۔ کوتوالی میں شوہر و بیوی کے درمیان کافی دیر تک تکرار ہوتی رہی لیکن پولس اور اہل خانہ کے سمجھانے کے بعد وکاس کی بیوی نے اپنے شوہر کے خلاف رپورٹ درج نہیں کرائی۔