نئی دہلی۔ہندوستانی مکہ باز سریتا دیوی پر بدھ کو بین الاقوامی باکسنگ فیڈریشن(آئی با) نے اس سال ہوئے انچیون ایشیائی کھیلوں میں تمغے لوٹانے اور کھیل سے الگ برتاؤ کرنے کے الزام میں ایک سال کی پابندی لگا دی۔آئی با ایشیاڈ میں سریتا کے کانسے کا تمغہ لوٹانے کے معاملے میںپہلے تاحیات پابندی لگانے کا خیال کر رہا تھا۔ لیکن مرکزی حکومت اور باکسنگ انڈیا کی مداخلت کے بعد ہندوستانی مکہ باز پر ایک سال کی پابندی لگائی گئی ہے۔ اسے سریتا مصالحتی کہا جا سکتا ہے اس سے ان کا ریو اولمپک 2016 میں حصہ لینے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔سریتا نے انچیون کھیلوں میں سیمی فائنل مقابلے میں شکست دئے جانے کی مخالفت کی تھی اور ججوں کے فیصلے پر سوال اٹھائے تھے۔ اس کے بعد تمغہ تقسیم تقریب میں منی مکہ باز نے اپنا تمغہ پوڈیم پر ہی چھوڑ دیا تھا۔ عالمی تنظیم نے سریتا کے اس رویے کو نازیبا اور کھیل احساس کے الگ قرار دیا تھا۔ اگرچہ سریتا نے بعد میں اس کے لیے معافی مانگ لی تھی۔ حال ہی میں انہوں نے اپنا تمغہ بھی قبول کر لیا تھا۔اس معاملے میں قومی کوچ جی ایس سندھو کو بڑی راحت دیتے ہوئے بحال کر دیا گیا ہے لیکن غیر ملکی کوچ بائی پر دو سال کی پابندی لگادی گئی ہے۔ سریتا تنازعہ کے بعد عالمی باکسنگ تنظیم نے سریتا کے علاوہ قومی کوچ اور ٹیم کے سربراہ پر عارضی پابندی لگا دی تھی۔سریتا پر اپنا تمغہ لوٹانے کے معاملے میں سختی دکھاتے ہوئے آئی با نے خاتون مکہ باز پر عارضی پابندی لگائی تھی۔ اس سے پہلے آئی با کے صدر سی وو نے اشارے دیئے تھے کہ ایشیائی کھیلوں میں کھیل کے قانون پر عمل نہ کرنے اور ڈسپلن کیلئے سریتا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔گزشتہ بدھ سریتا کو ہندوستانی جیو مہتا نے ان کا تمغہ لوٹایا۔ انہوں نے دہلی میں آئی او اے کے ہیڈ کوارٹر میں منی مکہ باز کو ان کا تمغہ سونپا۔ واضح رہے کہ سریتا کی حمایت میں سابق کرکٹ اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سچن تندولکر نے بھی وزیر کھیل سرباند سونووال سے ملاقات کر سریتا کے کریئر کو بچانے کے لیے اپیل کی تھی۔