نئی دہلی،13 فروری (یو این آئی)خارجہ سکریٹری ایس جے شنکر سارک ممالک کے اپنے دورے کے تحت جلدہی پاکستان جارہے ہیں۔پاکستان کی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کل مسٹر جے شنکر سے ملاقات کی اور تقریبا 45 منٹ تک ان کے ساتھ گذارے ۔مسٹر باسط نے اگرچہ اپنی اس ملاقات کو رسمی ملاقات بتایا لیکن خیال ہے کہ دونوں سفارت کاروں نے خارجہ سکریٹری کی سطح کے مذاکرات کی بحالی کے امکانات پر غور کیا۔یاد رہے کہ دونوں ملکوں کے چوٹی کے سفارت کاروں کے درمیان ملاقات اگست میں اس وقت منسوخ ہوگئی تھی جب پاکستانی ہائی کمشنر نے اسلام آباد میں ہونے وا
لی میٹنگ سے قبل کشمیری علیحدگی پسند رہنماؤں کو بات چیت کی دعوت دی تھی۔
وزیرا عظم نریندر مودی نے کہا کہ وہ جلدہی سارک ملکوں کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لئے خارجہ سکریٹری کو ‘‘سارک یاترا’’ پر بھیجیں گے ۔مسٹر مودی نے اپنی پاکستانی ہم منصب نواز شریف اور آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2015 میں شرکت کرنے والے دیگر سارک ملکوں کے سربراہوں کو اپنی نیک خواہشات بھی پیش کی ہیں۔اگرچہ یہاں حکام نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ مسٹر جے شنکر کا پاکستان کا دورہ خاص طور پر باقاعدہ بات چیت کی بحال کے لئے ہے ۔ لیکن یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہ اس کا نقیب ہوسکتا ہے ۔اگست مذاکرات کی منسوخی کے بعد سے ہی پاکستان مذاکرات کی بحالی پر زور دیتا رہا ہے لیکن ہندوستان کا یہ مؤقف رہا ہے کہ اسے پہلے اس کے لئے مناسب ماحول پیدا کرنا چاہئے ۔
اگرچہ پاکستان نے علیحدگی پسندوںسے بات چیت پر ہندوستان کے اعتراض کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا تھا کہ اس کے رہنما ہمیشہ کشمیری لیڈروں سے ملاقات کرتے رہے ہیں اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہے ۔مگر ہندوستان کا کہنا تھا کہ جب دو نوں ملکوںکے خارجہ سکریٹریوں کے درمیان مذاکرات کا پروگرام طے ہوچکا تھا تو کسی تیسرے فریق کو اس میں شامل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔اس کا کہنا تھاکہ پاکستان کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ کس سے بات کرنا چاہتا ہے ۔اس دوران یہاں حکام مسٹر جے شنکر کے دورے پاکستان کی کوئی تاریخ نہیں بتارہے ہیں لیکن خیا ل ہے کہ یہ دورہ جلدہی ہوگا۔