لکھنؤ(نامہ نگار)اسکوٹی سوار خاتون پر سگریٹ پھینک کر چھیڑ خانی کرنے والے سفاری گاڑی پر سوار چار شہدوں کو پولیس نے گھیرا بندی کر کے گرفتار کر لیا۔ شہدوں کی سفاری پر سماجوادی پارٹی کا جھنڈا اور پریس کا اسٹیکر چسپاں تھا۔ تفتیش میں جھنڈا اور پریس کا اسٹیکر فرضی ہونے کے سبب پولیس نے چھیڑ خانی سمیت دھوکہ دہی کی دفعات میں معاملہ درج کر لیا ہے۔
گوتم پلی ایس او سریندر کٹیار نے بتایا کہ منگل کی دوپہر پولیس کنٹرول روم میں ایک خاتون نے فون کر کے اطلاع
دی کہ سیاہ رنگ کی سفاری گاڑی نمبر یو پی ۶۲ یو۹۷۷۷میں سوار چار افراد نے اس پر جلتی ہوئی سگریٹ پھینک دی ہے اور مخالفت کرنے پر چھیڑ خانی کر رہے ہیں۔ خاتون کی اطلاع پر حرکت میں آئی پولیس نے گولف چوراہے پر بیریکیٹنگ لگا دی۔ کچھ ہی دیر میں وائرلیس سیٹ پر نشر اطلاع کے مطابق سیا ہ رنگ کی سفاری گاڑی آتی ہوئی پولیس کو دکھائی دی۔ پولیس نے فوراً گھیرا بندی کر کے سفاری کو روک لیا۔ اس کے بعد سفاری پر سوار چار نوجوان موقع سے فرار ہونے کی کوشش کرنے لگے لیکن پولیس نے انہیں دوڑا کر گرفت میں لے لیا۔ سفاری گاڑی میں سماجوادی پارٹی کا جھنڈا اور سامنے کے شیشے پر پریس کا اسٹیکر لگا تھا۔ تفتیش میں پولیس کو جھنڈا اور پریس کا اسٹیکر فرضی ملا۔ پولیس نے سفاری سوار موہن لال گنج کے مدھوویندر سنگھ، شیلندر کمار، بیلی کلاں گوسائیں گنج کے کلدیپ اور موہن لال گنج کے سفاری گاڑی ڈرائیور اروند کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے چاروں شہدوں کے خلاف چھیڑ خانی، دھوکہ دہی اور سات سی ایل ایکٹ کے تحت معاملہ درج کر لیا ہے۔