لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ کاکوری علاقہ میں ایک رکشا ڈرائیور رام پال کی لاش اس کے خسر کے باغ میں درخت کے سہارے پھندے سے لٹکتی ہوئی ملی۔ گاؤں والوں نے لاش کو دیکھ کر اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو درخت سے نیچے اتارا اور پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ہے۔ متوفی کے بھائی نے اپنی بھابی پر قتل کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے رام پال کا قتل کرواکر لاش درخت سے لٹکا دی ہے۔ وہیں دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں ابھی تک کوئی تحریر نہیں آئی ہے۔ مال کے چندوارا گاؤں کے رہنے والے رکشا ڈرائیور رام پال کی شادی ۷ سال قبل کاکوری کے سرائے پریم راج گاؤں کی رہنے والی شنو سے ہوئی تھی۔ شادی کے کچھ ماہ بعد سے شنو اور رام پال کے درمیان ان بن شروع ہو گئی اور شنو رام
پال کو چھوڑ کر اپنے میکے میں جاکر رہنے لگی۔
گزشتہ سات برسوں سے شنو کبھی کبھی اپنے سسرال جاتی تھی۔ زیادہ تر وہ اپنے میکے میں ہی رہتی تھی۔ رام پال کے ماموں زاد بھائی منگو پرساد نے بتایا کہ جمعرات کو شنو نے رام پال کو فون کر کے اس کے گھر پر بلایا تھا۔ رام پال شنو کی بات پر وہاں چلا گیا پر دیر رات تک وہ واپس نہیں لوٹا۔ جمعہ کو رام پال کی لاش اس کے خسر کے باغ میں درخت کے سہارے لٹکتی ہوئی ملی۔ لاش کو دیکھ کر گاؤں میں افرا تفری مچ گئی۔ لوگوں نے اس کی اطلاع پولیس کودی۔ اطلاع پاکر موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو نیچے اتار کر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ہے۔ پولیس کاماننا ہے کہ رام پال اور شنو کے درمیان گھریلو تنازعہ چل رہا تھا جس کے سبب شنو اس کے ساتھ نہیں رہ رہی تھی۔ جمعرات کوجب رام پال شنو کے پاس گیا تو پھر ان دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا جس سے غصہ میں آکر رام پال نے شراب پی اور پھانسی لگا لی۔ وہیں دوسری طرف منگو پرساد نے بھابی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ شنو کے کسی شخص سے ناجائز تعلقات تھے جس کے سبب اس نے رام پال کا قتل کر کے لاش درخت سے لٹکائی گئی ہے۔