نیویارک: خلائی مخلوق کے بارے میں سائنس دانوں کے متضاد نظریات سامنے آ تے رہتے ہیں لیکن گزشتہ کچھ سالوں سے عالمی شہرت یافتہ سائنس دان بھی اب زمین کے علاوہ دیگر سیاروں پر خلائی مخلوق کی موجودگی پر یقین کرنے لگے ہیں بلکہ اب چاند پر قدم رکھنے والے چھٹے خلاباز نے دعویٰ کیا ہے کہ روس اور امریکا کے درمیان ایٹمی جنگ روکنے کے لیے ایلین کئی بار زمین پر قدم رکھ چکے ہیں۔
چاند پر قدم رکھنے والے امریکی سائنس دان ایڈگر مچل نے دعویٰ کیا ہے کہ جب وہ چاند پر گئے تو اس وقت بھی ان کا سامنا ایلین سے ہوا تھا جب کہ ایلین انسان کے بارے میں معلومات حاصل کرنے زمین کا دورہ کرتے رہتے ہیں۔ ان کاکہنا تھا کہ امریکی فوج نے کئی بار امریکی میزائل بیسز اور میکیسکو کی سفید ریت پر پراسرار طیاروں کو اڑتے دیکھا ہے، میکسیکو کی سفید ریت وہی جگہ ہے جہاں پہلی بار 1945 میں ایٹمی بم کا تجربہ کیا گیا تھا۔ ایڈگر نے کہا کہ ایلین انسانوں کی ملٹری صلاحیتوں کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں اور کوشش کرتے رہتے ہیں کہ کسی طرح انسانوں کو جنگ سے دور رکھا جائے۔
ایڈگر کے مطابق وہ کئی امریکی ایئر فورس کے افسروں سے ملے ہیں جنہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے روس اور امریکا میں سرد جنگ کے دوران کئی بار یو ایف اوز کو زمین پر اترتے دیکھا ہے اور جب بھی وہ زمین پر آ ئے تو انہوں نے فوج کے میزائل سسٹم کو عارضی طور پر ناکارہ کردیا۔ پیسیفک کوسٹ پر تعینات امریکی فوجیوں کا کہنا تھا کہ سرد جنگ کے دوران کئی بار ان کی جانب سے کیے گئے میزائل ایلین کے یو ایف او نے ٹارگٹ سے قبل ہی نیچے گرا دیئے۔
ایڈگر کے ان دعووں کے برعکس امریکی محکمہ دفاع کے سابق یو ایف او محقق نک پوپ کا کہنا ہے کہ کائنات 14 ارب سال پرانی ہے لہٰذا یہ بات حقیقت سے دور ہے کہ چند سوسال پرانی تہذیب کس طرح انسانون سے ڈیلنگ کر سکتی ہے اس لیے ایلین کے امریکی ہتھیاروں کو ناکارہ بنانے کی کہانیوں میں کوئی حقیقت نہیں۔