لکھنؤ(بیورو)خواتین اسپیشل پنک آٹو کا ٹرائل شروع ہو گیا ہے لیکن اس سروس میں آٹو مالک زیادہ دلچسپی نہیں لے رہے ہیں۔ روڈویز کارپوریشن پر الزام عائد کرتے ہوئے زیادہ تر آٹو مالکان کہنا ہے کہ اس سروس میں پرانے آٹو ہی لگائے جا رہے ہیں لیکن سہولت دینے کے نام پر روڈویز کارپوریشن کے افسر کنارہ کشی کر رہے ہیں۔ اس لئے اندیشہ ہے کہ ایک بار آٹو پنک کرانے کے بعد اگر خواتین مسافروں کو سہولت دینے والی یہ سروس نہ چل پائی تو پھر آٹو کی قسط بھی نکلا مشکل ہو جائے گا۔ ۲۱مئی سے اس سروس کی شروعات ہونا تھی لیکن اب تک صرف ۱۱آٹو ہی پنک ہو سکے ہیں۔
آٹو ڈرائیور بھی کہتے ہیں کہ کرایہ بڑھانے کیلئے منع کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ پنک آٹو میں صرف خاتون مسافر یا ان کا کنبہ ہی بیٹھے گا۔ ایسے میں آمدنی نہ ہوئی تو پھر کوٹہ کیسے پورا ہوگا۔ ان سب کے درمیان لکھنؤ آٹو رکشہ تھری وہیلر یونین کے صدر پنکج دکشت کہتے ہیں کہ ہر سروس شروع ہونے سے قبل کچھ تشویش ضرور ہوتی ہے لیکن بعد میں سب معمول کے مطابق ہوجاتا ہے۔ انہوںنے بتایا کہ اگر کسی آٹو ڈرائیور کو یہ خدمت سمجھ میں نہیں آتی ہے تو وہ اپنا رجسٹریشن اس خدمت سے ہٹوا سکتا ہے۔ پنکج دکشت کہتے ہیں کہ ہم نے تقریباً ۸۰آٹو ڈرائیوروں سے اس سروس سے وابستہ ہونے کیلئے کہا ہے لیکن آٹو ڈرائیور دلچسپی نہیںلے رہے ہیں ابھی تک صرف ۱۱؍آٹو ہی پنک ہو سکے ہیں۔
واضح رہے کہ روڈویز کمشنر کی ہدایت پر راجدھانی میں خواتین کیلئے پنک ااٹو کے چلنے کی سہولت شروع کرنے کی تجویز بنائی گئی ہے اس خدمات میں پہلے سے چل رہے آٹو کو پنک کر کے لگایاجائے گا۔ اس آٹو میں صرف خواتین یا ان کا کنبہ ہی سفر کر سکتا ہے اس خدمت ۲۱مئی تک شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
کیا کہتے ہیں آٹو ڈرائیور
٭ ریلوے اسٹیشن ، بس اسٹیشن، ہوائی اڈہ و اہم چوراہوں پر پنک آٹو کیلئے بنائے جائیں اسٹینڈ
٭ گیس بھرنے میں پہلے پنک آٹو کو ترجیح دی جائے۔
٭ اسٹینڈ مقامات پر دیگر آٹو کو خاتون مسافروں کو بٹھانے کیلئے منع کیاجائے گا۔
٭ کرائے کی شرح میں اضافہ کیاجائے اور پولیس وصولی سے بچنے کیلئے پختہ بندوبست کیاجائے۔
٭ آٹو مالکان سے کوٹہ کم کرنے کو کہا جائے، ہر ہفتے جائزہ لیا جائے۔ اس سروس کیلئے نئے پرمٹ بھی جاری ہوں اور اس میں بھی ٹیکس وغیرہ میں رعایت دی جائے۔