لکھنؤ۔ موجودہ دور میں ملک کو بھائی چارہ و رواداری کی سخت ضرورت ہے۔ اس رواداری کو قائم رکھنے اور استحصال کی شکار تمام طبقوں کی خواتین کیلئے جدو جہد کرنے کیلئے ہی بزم خواتین کی تشکیل کی گئی تھی ۔مذکورہ خیالات کا اظہار بزم خواتین کی صدر بیگم شہناز سدرت نے زنانہ پارک امین آباد میں منعقدہ بزم کے جلسہ میں کیا۔انہوںنے کہا کہ ہمارا ملک جس دور سے گزر رہا ہے وہ سیاست و سماج کی ترقی کیلئے نہ ہوکر خود غرضی پر مبنی ہے جبکہ سیاست کا اصل مقصد ملک کی معاشی ترقی و خوشحالی ہوتا ہے۔سیاست میں مسلمان خواتین کی ہر دور میں حصہ داری رہی ہے اور انہوں نے سیاست میں بھی اپنا رول بخوبی انجام دیا ہے۔ اس زمانہ میں خواتین کی حصہ داری ضروری ہو گئی ہے کیونکہ بدعنوانی اور جرائم کے واقعات میں اضافہ اور فرقہ پرستی و دہشت گردی جیسے مسائل کا خواتین کو سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس میں خواتین مثبت رول ادا کر سکتی ہیں۔ محرم الحرام کے حوالہ سے انہوں نے کہاکہ حضرت زینب کا کردار اس کی صحیح عکاسی کرتا ہے۔ جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عطرت ناہید نے کہا کہ آئین میں بھی خواتین کی حصہ داری موجود ہے ضرورت ہے تو اس پر عمل درآمد کرانے کی۔ انہوںنے کہا کہ خواتین زندگی کے تمام شعبوں میں اہم رول ادا کر سکتی ہیں اور اپنی ذمہ داری کے تعلق سے حساس اور فعال بنا سکتی ہیں۔ معروف وکیل ریتا پانڈے نے کہا کہ بزم خواتین ہمیشہ سے بدعنوان مخالف ہیں کیونکہ بدعنوان افراد غریبی اور بدعنوانی کیلئے ذمہ دار ہیں اور دولت کا حصول ان کا شیوہ ہے۔ پروفیسر صابرہ حبیب نے کہا کہ سماجی ڈھانچہ بگڑنے کی وجہ سے تمام سیاسی جماعتیں ذات کا سہارا لیکر ہندوستان کی یکجہتی کوکھوکھلا بنا رہی ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ نئی فکر کے لوگوں کو جو نوجوانوں اور خواتین کی تعلیم اور روزگار کو اہمیت دیتے ہیں انہیں آگے بڑھانے کا موقع دیا جائے۔ جلسہ کے مہمان خصوصی ہندی روزنامہ ہندوستان کے ایڈیٹر نے بزم خواتین کی کاوشوں کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ ۱۹۳۴ء سے قائم تنظیم اپنے اصولوں ، یکجہتی و رواداری کی وجہ سے ہی اس مقام پر پہنچی ہے اور اس کی سب سے بڑی شناخت زنانہ پارک ہے جو ہندوستان میں تنہا زنانہ پارک ہے۔ اس موقع پر کثیر تعداد میں خواتین موجود تھیں۔ بزم کی جانب سے رشتوں کے کیمپ کا بھی انعقاد کیا گیا ۔ نظامت کے فرائض انیس سلطانہ جعفری نے انجام دیئے اور شیبا بیگم نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔