لکھنؤ(نامہ نگار)وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے ہر ضلع میں خواتین ہیلپ لائن شروع کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خاتون ہیلپ لائن کی مانیٹرنگ سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ کریں گے۔ خواتین کو اس ہیلپ لائن پر کی گئے استحصال کی شکایت کی جانچ خاتون سیل کے ذریعے سے کرائی جائے گی۔ یہ احکامات دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت خواتین کا وقار برقرار رکھنے اور انہیں ہر طرح کا تحفظ دینے کی طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی استحصال کی وارداتیں کو انجام دینے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ اور ان کے خلاف فوری طور پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے سینئر افسران کو احکامات دیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں کہیں بھی آبروریزی یا استحصال کا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو اس کی اطلاع ملتے ہی ضلع پولیس افسران ،ضلع مجسٹریٹ خود جائے واردات پر جاکر کارروائی کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملزموں کی فوری گرفتاری یقینی بنائے جائے اور متاثرہ کو فوری تحفظ فراہم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ آبروریزی ایک سنگین جرم ہے۔ اس لئے ایسے معاملات کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں فوری انصاف کیلئے بھیجا جانا یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فاسٹ ٹریک کورٹ میں معاملے کا جائزہ خود ضلع مجسٹریٹ کے ذریعے کئے جانے کے احکامات دیئے۔انہوں نے کہا کہ
سرکاری وکیل ایسے معاملات کی مناسب پیروی خود موجود رہ کر یقینی کرائیں تاکہ ایسے ملزموں کو جلد سے جلد سزا مل سکے۔ افسران کو یوں ہی ہدایت دی گئی کہ آبروریزی کے معاملے میں متاثرہ اور اس کے کنبے کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔ اگر ملزم کے اشارے پر یا کسی فردکے ذریعے متاثرہ کنبوں کو دھمکی دی جائے یا پریشان کرنے کی کوشش کی جائے تو ایسے لوگ کے خلاف فوری کارروائی کی جائے ۔ تاکہ متاثرہ کو فوری تحفظ فراہم ہوسکے۔ وزیراعلیٰ نے یہ تمام ہدایات پر سختی سے عمل کرنے کے احکامات دیئے۔