نئی دہلی:مرکزی وزیر اقلیتی امور نجمہ ہپت اللہ نے آج یہاں خواتین کے ایک سیمنار کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سماج میں خواتین کو اپنے آپ کو خودکفیل اور بااختیار بنانے کے لئے مضبوط قوت ارادی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے ۔محترمہ ہپت اللہ نے کہا کہ ہمارے خواتین کے تعلق سے ہمارے سماج کا ذہن کافی تبدیل ہوا ہے اور اب انہیں اس سچائی کا بخوبی احساس ہونے لگاہے کہ مرد اور عورت دونوں ہی تیز رفتار زمانے کی گاڑی کے دو پہیئے ہیں ۔ جب تک دونوں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر نہیں چلیں گے تب تب منزل مقصود تک نہیں پہنچ سکتے ۔انہوں نے کہا کہ قدیم زمانے کے لوگوں میں یہ احساس تھاکہ مرد ہی اپنے خاندان کی نسل بڑھاتا ہے ۔ لیکن اب میڈیکل سائنس نے یہ ثابت کردیا ہے کہ خاندان کی نسل کو آگے بڑھانے کی مرد کے مقابلے عورت کے اندر زیادہ صلاحیت ہوتی ہے اور گھر کے کام کاج میں بھی عورت کا رول مرد سے کسی بھی طرح کم نہیں ہوتا۔
“خواتین کو درپیش چیلنج اور ان کا حل”کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمنار کا افتتاح کرتے ہوئے ڈاکٹر ہپت اللہ نے کہا کہ ان کی وزارت نے لڑکوں اور لڑکیوں کو خودکفیل اور بااختیار بنانے کے لئے کئی اسکیمیں شروع کی ہیں، جن سے واقفیت حاصل کرکے کم تعلیم یافتہ لڑکیاں بھی ان سے استفادہ کرسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزارت اقلیتی امور نے ملک کے مختلف علاقوں میں وہاں کی ضرورتوں کا خیال رکھتے ہوئے اسکیمیں شروع کی ہیں تاکہ ہنرمندی کی ٹریننگ حاصل کرتے ہی لڑکیوں اور لڑکوں کو روزگار حاصل کرنے کے لئے کسی طرح کا کوئی انتظار نہ کرنا پڑے ۔محترمہ ہپت اللہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے “سب کا ساتھ سب کا وکاس” کے نعرے کے تحت مرکزی حکومت نے خواتین کی بہبود کے لئے بھی بہت سی اسکیمیں چلائی ہیں، جن میں سے کئی ان کی وزارت کے تحت آتی ہیں اس لئے لڑکیوں اور خواتین کو ان سے استفادہ کرکے اپنے آپ کو خودکفیل بناکر سماج میں خود کو برابری پر لانا چاہیئے ۔ تاکہ وہ سماج اور ملک کی ترقی میں بھی وہ اپنا رول ادا کرسکیں۔