بارہ بنکی (نامہ نگار)۔بارہ بنکی میں سماجوادی پارٹی ویاپار سبھاکے ریاستی سکریٹری سجن لال گپتا نے کہا کہ خواتین کی ترقی کے لئے اگر سب سے زیادہ کسی پارٹی نے کام کیا ہے تو وہ سماجوادی پارٹی ہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عصمت دری کے معاملے میں ایس پی سربراہ کی بات پر غور کریں تو لوگوں کے سامنے سچائی سامنے آئے گی۔ یہ بات کئی مقامات پر دیکھنے اور سننے میں آئی کہ ایسے معاملوں میں قصوروار کوئی اور ہوتاہے اور سزا کوئی اور بھگتتا ہے۔ اس قسم کے مقدموں میں بے قصور گھروالوں کو بھی جیل جانا پڑجاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی بہت سارے معاملوں میں وہ لوگ پھنسے ہیں جن کا کوئی قصور ہی نہیں ہے۔دوتین سال لڑکی اور لڑکے خوشی خوشی رہتے ہیں اس وقت لڑکی کو سب کچھ ہونے کے باوجود کوئی اعتراض نہیں ہوتا لیکن اختلاف ہونے پر اچانک لڑکی کا رویہ بدل جاتاہے۔اور وہ آبروریزی کا الزام لگا دیتی ہے۔سوال یہ پید اہوتاہے کہ اگر لڑکی کو اعتراض تھا تو جس وقت یہ واردات رونما ہوئی اس وقت وہ اعتراض کرتے ہوئے پولس سے شکایت کیوں نہیں کرتی۔دوتین سال کے بعد اس کو اپنی آبروریزی کا خیال کیوں آتاہے۔ ان معاملوں پر غور کرنے کے بجائے سبھی سیاسی جماعتیں انتخابی فائدہ اٹھانے کے مقصد سے سچائی کا گلا گھونٹ کر افواہوں کا بازار گرم کررہی ہیں۔ایسی جماعتوں کو الیکشن میں عوام سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس ،بی جے پی اور بی ایس پی وغیرہ جماعتوں میں ملائم سنگھ یادو کا خوف صاف نظر آتاہے۔ اسی لئے سبھی جماعتوں کے رہنما اس معاملے کو گرم کرکے سیاسی روٹیاں سینکنے میں لگے ہیں۔واضح رہے کہ مرادآباد میں کل ایک انتخابی جلسہ عام میں سماجوادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کے ذریعہ آبروریزی کے موضوع پردیئے گئے بیان پر ہنگامہ ہوگیاتھا۔